میرا سفر، باجی کے ساتھ، امریکہ



میں اور میری باجی USA وزٹ ویزا پر گئے، ہماری بڑی بہن جو شادی کے بعد USA شفٹ ہو گئی تھیں۔ انہوں نے ہمیں انوائٹ کیا، ہمارے ٹکٹ اور پیسہ سب انہوں نے ارینج کیا۔ میری عمر 20 تھی اور باجی کی عمر 26 سال تھی، ہم USA چلے گئے۔ USA میں پہلے 20 سے 22 دن تو ہم دونوں بہن بھائی نے ہر مشہور جگہ کو دیکھا اور ویڈیوز اور تصویریں بنائیں۔ اور ہم کچھ زیادہ فری بھی ہو گئے تھے جو ہم ادھر اتنے نہیں تھے۔ باجی بہت پیاری تھیں، لمبی ہائٹ، سڈول جسم، بہت سی لڑکیوں کی طرح ان کا جسم نہیں تھا، ان کا جسم پرفیکٹ تھا جس پر شلوار قمیض یا جین بہت زیادہ اچھی لگتی تھی۔ ہم ایک مڈل کلاس سے تھے اور جب USA جیسے ملک میں گئے تو خود کو سمجھ ہی نہیں آئی، مجھ سے ذرا اچھی انگلش باجی کی تھی۔ اور ہماری بڑی بہن اور جیجو کام میں مصروف رہتے تھے، ہفتے میں ایک یا دو بار ان کے ساتھ جاتے تھے باقی وقت پر بڑی بہن پیسے دیتے اور ہم گھومتے پھرتے تھے۔

ہم بہن بھائی ادھر گوریوں کو دیکھتے تو کبھی گوروں کو دیکھتے رہتے۔ کبھی باجی بولتی تم ان ننگی ننگی لڑکیوں کو کیوں آنکھیں پھاڑ پھاڑ دیکھتے ہو؟ میں بولتا باجی آپ بھی کم نہیں جدھر کوئی سمارٹ گورا گائے دیکھتی ہو آپ بھی چینج ہو جاتی ہو، جس پر وہ مجھے پیار سے تھپڑ مار کر ہنستی اور بولتی بکواس نہ کر میں تو بس ویسے ہی دیکھتی ہوں، میں بولتا ہاں تو میں بھی بس ویسے ہی دیکھتا ہوں، پھر اگر واش روم مجھے یا باجی کو جانا ہوتا تو بھی مذاق کرتا، میں بولتا اب کنٹرول کرو یا کوئی شاپر بیگ یا ٹین پیک پکڑ لو، کیونکہ باجی بھی مجھے ایسا بولتی تھی۔ پھر ہم نے کافی گوریوں کو کالے BF کے ساتھ دیکھا تو میرے منہ سے نکلا افف…. اچھا یہ لوگ فلم بنانے جا رہے ہوں گے یا آ رہے ہوں گے، جس پر باجی وہ ہنسی کہ مجھ پر ہنستی ہوئی گر رہی تھی، اور باجی کو یہ بات ہر اس وقت یاد آتی جب کسی گوری کو کالے کے ساتھ دیکھتی اور مجھے دیکھ کر ہنستی جاتی۔ اس کا مطلب یہ تھا کہ باجی نے بھی کالے اور گوری کی کوئی فلمیں یا کلپس دیکھی ہوں گی، ایک بار پارک میں گورا کالے کی گود میں سر رکھ کر لیٹی تھی تو میری نظر پڑ گئی، میں نے باجی کو بولا کہ مجھے لگتا ہے ادھر یہ کام شروع کرنے والے ہیں، جس پر باجی ہنسی اور بولی، اتنا ایڈوانس نہیں ہیں یہ لوگ۔ اس دن میں نے باجی سے پوچھا کہ سچ سچ بتاؤ آپ نے کبھی ان کی کوئی ویڈیو دیکھی ہوئی ہے تو باجی ہنستی ہوئی بولی ہاں ایک دو بار۔ میں بولا پھر رکو ایک بار لائیو دیکھتے ہیں، جس پر باجی ہنسی اور مجھے کھینچ کر دوسری طرف لے گئی، اس طرح ہم فری ہوتے گئے۔ ایک شام ہم گھومتے ہوئے کچھ اس طرح کے روڈ اور گلیوں میں آ گئے جدھر کچھ اور ہی تھا۔

ہر طرف بار اور کلب، اور لائیو موویز اور بہت عجیب سا ماحول تھا، مگر مزے کا تھا۔ باجی نے میرے بازو میں اپنا بازو ڈال لیا اور بولی، کتا یہ ایریا کچھ اور ہی لگتا ہے، میں بولا آپ ٹھیک بول رہی ہیں۔ ہم دونوں نے آئس کریم لے کر ایک بینچ پر بیٹھ گئے، اور باتیں کرتے رہے اتنے میں ایک گوری لڑکی آ کر باجی کے پاس بیٹھ گئی اور باجی سے بات کرنے لگی، باجی نے بتایا ہم ٹورسٹ ہیں تو وہ بولی میں بھی ہوں، باجی کے ساتھ کچھ زیادہ ہیلو ہائے ہو گئی تو بولی تم لوگ بھی فن کرنے آئے ہو تو مل کر کسی جگہ چلتے ہیں۔ باجی نے منع کر دیا کہ ہمیں ایکسپیرینس نہیں ہے تو اس نے کچھ کلبز کے نام بتائے اور بولی میں ادھر جا رہی ہوں اگر دل کرے تو آ جانا۔ ادھر میں نے ایک ویڈیو شاپ دیکھی تو باجی کو بولا چلو ادھر سے کچھ فلمیں لیتے ہیں، ہم جتنا پڑھا لکھا تھے وہ ہم ہی جانتے تھے، اور سیکس کی بھی اپنی بولی ہوتی ہے اس بات کا پتہ نہیں تھا، بس اتنا پتہ تھا۔ Fucking, sucking, xxx. یا ٹوٹا بس اتنا ہی پتہ تھا۔ ہم اس بڑے سے شاپ میں چلے گئے، ادھر تو سب CD,s بلیو موویز تھیں۔ کسی پر گورا بلیک لنڈھ منہ میں لیا ہوا تھی تو کوئی لنڈھ پر بیٹھی ہوئی تھی، کچھ ہی دیر بعد ہمارا ہوش اڑ گیا اور شاپ بھی اتنی بڑی تھی پیچھے سے کہ سمجھ نہ آئے۔ ادھر باجی نے میرا ہاتھ پکڑ رکھا تھا جو گرم ہوا تھا اور پسینہ بھی آ چکا تھا، اور دوسری طرف اب ہمیں رش سے راستہ نہیں مل رہا تھا، ادھر جیسے نیچے بھی کوئی کلب یا سینما ہو، جیسے رش ادھر سے نکل رہا تھا۔

ہم نے جو چاکلیٹ کھائی تھی اتنے شوق سے وہ الکحلک تھی، جس کے نشے سے ہم نے آئس کریم کھائی اور پھر چاکلیٹ یعنی کچھ ہم بھی مستی میں تھے، اور یہ پکس دیکھ کر ہنستے بھی اور انجوائے بھی کر رہے تھے، اتنے میں ہم کو ایک لڑکی نے روک لیا اور بولی ٹکٹ پلیز۔ ہم بہن بھائی نے ایک دوسرے کو دیکھا تو باجی بولی کس بات کی؟ تو وہ لیڈی بولی مووی کی۔ مجھ سے باجی نے پوچھا مووی دیکھنی ہے؟ تو مجھے کیا پتہ تھا کون سی اور کیسے مووی ہوگی، میں بولا ٹھیک ہے پوچھو کون سی مووی ہے اس لیڈی نے کوئی انٹراشیل بولا۔ ہم دونوں کو نام اچھا لگا ہم نے ٹکٹ لے لی اور اندر چلے گئے، یہ سینما چھوٹا سا تھا، ہم بیچ والا صوفہ طرح کی چیئرز پر بیٹھ گئے، کچھ ہی دیر میں کچھ گوریاں کچھ گورا اور کالا بھی آ گئے اور کوئی 50 سے 60 سیٹس تھی ٹوٹل فل ہو گئی۔ باجی کے ساتھ والی سیٹ پر کالا آ کر بیٹھ گیا اور میری سائیڈ پر ایک گورا کپل بیٹھ گیا۔ اور ہمارے سامنے والی سیٹ پر 2 گوریاں تھیں وہ بیٹھ گئیں۔ باجی بولی، یہ کالا اب میرے پاس آ کر بیٹھ گیا ہے جس پر میں ہنسا اور بولا، باجی انجوائے کرو… باجی بھی تھوڑا ہنسی اور بولی بکواس نہ مار۔ پنجابی میں بولی۔ کچھ دیر بعد لائٹس بند ہوئیں تو ہاتھ کو ہاتھ نظر نہیں آ رہا تھا، باجی نے میرا ہاتھ پکڑ لیا۔ اور ادھر مووی شروع ہو گئی، اب ہم کو کیا پتہ تھا انٹراشیل، گورے اور کالے کی چدائی کو بولتا ہیں، پہلے اچھی سی ہاٹ سٹوری چلی اور پھر کسنگ ہوتا ہوا لمبا موٹا لنڈھ اور اس پیارے سے گورے کا ممّا اور چوت، ادھر باجی میرا ہاتھ پکڑتی زور سے تو کبھی دھیرے سے۔

کیونکہ صرف اس مووی کی لائٹ سے ہی لوگ نظر آ رہے تھے، اور باجی کے ساتھ بیٹھا کالا باجی کی کمر پر انگلی پھیر رہا تھا، باجی نے شلوار قمیض پہنی رکھی تھی، اور قمیض فٹنگ والی تھی جس سے باجی کا موٹا ممّا سیدھا کھڑا ہوا نظر آ رہا تھا، باجی نے مجھے ایک دو بار بولی باہر چلتے ہیں، میں نے مڑ کر دیکھا مگر راستے کا کوئی پتہ نہیں تھا، ہمارے نیکسٹ 2nd رو میں ایک گوریہ تو باہر جانا چاہ رہی تھی تو ایک کالے نے اسے پکڑ کر اپنی گود میں بٹھا لیا اور باقی کچھ لوگ ہنسنے لگ گئے، جس پر میں اور باجی بھی چپ چاپ بیٹھے رہے۔ پھر باجی بولی، مجھے یہ کالا ہاتھ لگا رہا ہے، میں بولا باجی یہ ساتھ والی گوری بھی میری تھائیز پر اپنا ہاتھ پھیر رہی ہے۔ باجی بولی یہ کالا بھی ایسا کر رہا ہے میں نے 2 بار اس کا ہاتھ پیچھے کیا مگر پھر ادھر لے آتا ہے، میں بولا آپ کنٹرول کرو۔ اتنے میں باجی بولی تم اپنا بازو کو میرے شولڈر پر رکھ دو، میں نے بازو رکھ دیا تو باجی تھوڑی میری طرف ہو گئیں۔ مگر وہ کالا باجی کی کمر اور باجی کی تھائیز کو بہت دھیرے سے سہلا رہا تھا، اور سامنے اتنی ہاٹ xxx مووی چل رہی تھی کون اس کا فائدہ نہ اٹھاتا۔ ادھر باجی میری طرف کو جیسے جھکتی جا رہی تھی اور ادھر باجی کی تھائیز اور کمر پر اس کا ہاتھ آرام سے پھر رہا تھا، کچھ دیر بعد باجی جیسے خود تھوڑی سی ٹھیک ہو کر بیٹھ گئیں۔ باجی کا اس ٹائم قمیض کے اوپر سے اس ساتھ والے کالے نے ممّا کو پکڑ لیا تھا، اور باجی کا موٹا گورا ممّا کو قمیض کے اوپر سے دبا رہا تھا، اور دوسری طرف باجی کا گورا سا نازک بازو کو اپنی طرف کر کے باجی کے ہاتھ میں اپنا لمبا موٹا لنڈھ پکڑا دیا تھا، باجی نے ایک دو بار مجھے دیکھا مگر مجھے سمجھ نہیں آئی۔ مگر باجی نے اس ٹائم اس کالے کا لنڈھ کو پکڑا ہوا تھا۔

اور وہ باجی کے چہرے کو چاٹ رہا تھا اپنی لمبی چوڑی زبان سے اور باجی فل گرم ہو گئی تھیں، اتنے میں اس کالے نے اپنا ایک ہاتھ کو باجی کی لاسٹک والی شلوار کے اندر ڈال دیا تو باجی نے پہلے تھائیز کو بند کر لیا، پھر باجی دھیرے دھیرے کھولتی گئیں، ان سیٹ کے بیچ میں جو آرم ریسٹ تھے اس کالے نے اپنی سیٹ سے آرم ریسٹ اوپر کر دیا اور باجی کے ساتھ چپک گیا، باجی نے اب میرا ہاتھ کی گرفت کو جیسے ڈھیلا کر دیا تھا، اب صرف میں نے ہی ان کا ہاتھ پکڑا ہوا تھا، اور کالے نے باجی کو اپنی گود کی طرف جھکا لیا تھا اور باجی کے پیارے سے ہونٹوں میں اس کے موٹے لنڈھ کا کیپ تھا، جسے باجی تھوڑا تھوڑا چوستی اور پھر رک جاتی، ادھر باجی کی شلوار کو کافی نیچے کر دیا تھا، باجی کی گوری پیٹ اور نیچے گورے چٹے چوت پر 1 انچ لمبے کالے بال تھے، جس شیپ میں تھے اس سے باجی کی چوت اور بھی پیاری لگ رہی تھی، باجی کی چوت موٹے موٹے ہونٹوں والی جیسے ڈبل روٹی ہو، اس کی ٹائٹ کریک لائن میں یہ اپنی لمبی فنگر کو ڈال کر اوپر نیچے کر رہا تھا اور اس کی کالی موٹی فنگر پر چوت کا پانی لگا ہوا چمک رہا تھا، مجھے آئیڈیا آیا کہ اس سے پہلے یہ کالا کچھ اور نہ کرے میں اٹھ کر باجی کی ٹانگوں کے پاس بیٹھ گیا، اور باجی کی پیاری موٹی چوت کے بیچ اپنی زبان کو رکھ دیا، باجی کو بھی کرنٹ لگا اور مجھے دیکھا اور میرے سر پر اپنا ہاتھ رکھ کر میرے بالوں کو سہلانے لگ گئیں، جب میں زبان کو ان کی چوت کے دانے پر رگڑتا تو باجی میرے بال زور سے پکڑ لیتیں، باجی کی چوت کے پانی کو کبھی پی لیتا تو کبھی صرف چاٹ لیتا۔

کبھی کبھی باجی اپنا پیارا سا ہاتھ خود نیچے لے آتیں اور اپنی چوت کے دانے کو مسلتی، اتنے میں یہ کالا باجی کو کچھ بولتا ہوا اٹھا اور مجھے پیچھے کرنے لگ گیا، میں نے باجی کی طرف دیکھا تو باجی نے اپنی بیک سیٹ کو پیچھے کیا ہوا تھا، جس کا ہینڈل ساتھ ہی سیٹ پر تھا، یہ سینما VIP تھا اس لیے ادھر رش تھا۔ مجھے اس کالے نے ذرا زور سے دھکا دیا اور میں گر گیا اور جلدی سے اٹھا تو دیکھا اس کا لنڈھ کافی موٹا اور لمبا تھا۔ میں اپنی سیٹ کی طرف سے باجی کی طرف جھک کر بولا، باجی میں اس لیے چاٹ رہا تھا کہ یہ اوپر نہ آئے، آپ بولو اس کو، آپ میری وائف ہو پھر یہ ایسا نہیں کرے گا، جس پر باجی اپنے ہونٹوں پر زبان پھیرتے ہوئے بولیں، بھائی کوئی بات نہیں۔ میں اس ٹائم مجبور ہو گئی ہوں اس کو کر لینے دو، تم پھر کر لینا۔ اتنے میں اس کالے نے باجی کی تھائیز کو پیچھے کر کے اپنا موٹا لمبا لنڈھ کو باجی کی چوت میں ڈالنا شروع کر دیا اور باجی میرا ہاتھ زور سے پکڑ کر بولیں… آآآھھھ… اوووھھ… اور کچھ ہی دیر میں باجی کی چدائی اس نے دھیرے دھیرے شروع کر دی۔ اور باجی آآھ کرتی جا رہی تھیں۔ میرے ساتھ والی گوری نے مجھ سے بولا تمہاری وائف ہے؟ میں نے ہاں میں سر ہلا دیا تو بولی، کیا پہلی بار کالے کا لنڈھ لے رہی ہے؟ میں نے ہاں بولی تو مجھے مسکرا کر بولی اب یہ کالے کا لنڈھ ہی لیا کرے گی، دیکھنا کیسے اس کی چوت مارتا ہے۔ مجھے نہیں پتہ تھا کہ یہ کالا باجی کے ساتھ اس شاپ میں پیچھے سے ساتھ چپکا ہوا تھا اور باجی کے جسم کو سہلاتا رہا اور باجی مووی کے پوسٹرز دیکھ دیکھ کر گرم ہوتی گئیں۔

کالا باجی کی چوت میں کبھی بہت زور دار جھٹکا کافی تیزی سے مارتا تو کبھی رک رک کر مار رہا تھا، مجھ سے کالا بولا اب تیری وائف کی چوت اچھی طرح کھلی ہے، جسے باجی بھی سن کر مجھے شرماتی ہوئی فیل ہوئیں، مجھ سے بولا اس کا ممّا دباؤ، میں جیسے اس کالے کا غلام تھا، ویسے خود بھی دل کر رہا تھا تو میں باجی کا موٹا جوان سیدھا ممّا دبانے لگ گیا جو نرم بھی تھے اور ہارڈ بھی۔ باجی ایک بار تو بہت زور سے فارغ ہو گئی تھیں اب دوسری بار فارغ ہو رہی تھیں۔ جس طرح یہ اپنا لنڈ پورا اندر تک ڈال کر رک جاتا اور پھر جھٹکا مارتا تو باجی اس بار بھی فارغ ہو گئی تھیں، اور ادھر کوئی 35 منٹ بعد اس کالے نے پوچھا اندر کم نکال دوں؟ تو میں بولا نہیں، جس پر اس نے باجی کی گوری اٹھی ہوئی چوت پر باہر اپنی کم نکال دی۔ میں نے باجی سے ان کا پرس لیا اور ٹشو نکال کر ان کی چوت کو خود صاف کیا، باجی 10 منٹ تک لیٹی رہیں پھر اٹھ کر خود کو ٹھیک کیا۔ ادھر مووی بھی ختم ہو گئی تھی اور ہم باہر آ گئے۔ اور پھر سے آئس کریم لے کر بیٹھ گئے۔ میں نے باجی کا ساتھ ٹیک لگا کر بولا، باجی آپ کتنی ظالم ہیں؟ خود ہی سارا مزہ لے گئیں اور اس کالے کو بھی فل مزہ دیا مگر مجھے بھول گئی تھیں نا؟ باجی میری بات سن کر جیسے شرمندہ ہو گئیں، میں بولا میرا مطلب یہ نہیں تھا، باجی پھر شرما کر بولیں، اچھا سوری یار، مجھے سچ میں شرم آ رہی ہے… میں بولا افف کیا بات ہے… اچھا سچ سچ بتاؤ، مزہ آیا تھا؟ جس پر باجی بولیں تم کو وہ گورے کیا پوچھ رہی تھی اور کیا بول رہی تھی؟ میں ہنسا اچھا آپ کو سب یاد ہے صرف اس ٹائم میں یاد نہیں رہا؟

میں نے باجی سے پوچھا اچھا بتاؤ بھی کیسا لگا اس کا کالا سا اور لمبا موٹا؟ تو باجی شرما کر دوسری طرف دیکھ کر بولیں ایسے باتیں بہنوں سے نہیں پوچھتے… میں بولا اوہ سوری… میں اس کالے سے پوچھ کر آتا ہوں۔ جس پر باجی پنجابی میں بولیں، کیا پوچھے گا؟ ماری باجی نو مزہ دیتا سی… اور ساتھ باجی خود بھی ہنس پڑیں، اور بولیں، ہاں مزہ تو آیا تھا۔ اتنے میں باجی بولیں لو یہ پھر آ رہا ہے تم ادھر نہ دیکھنا، اور اس کو بولنا وی آر کپل ہیں، جو ہونا تھا ہو گیا۔ اتنے میں وہی کالا ہمارے پاس آ گیا اور باجی سے بات کرنے لگ گیا اور بولا میرا ادھر ہی اپارٹمنٹ ہے اگر ریسٹ کرنا چاہتے ہو آپ لوگ آ جاؤ، اور مل کر ڈنر کرتے ہیں۔ جس پر میں نے No بول دیا تو اس نے باجی کو اپنا کارڈ دیا اور پیچھے کچھ لکھا اور ساتھ موبائل نمبر بھی لکھ دیا کہ کوئی کام ہو تو مجھے کسی ٹائم بھی کال کر سکتی ہو۔ یہ بول کر وہ چلا گیا۔ کارڈ پر لکھا تھا تم سے ایک بار پھر ملنا چاہتا ہوں اور ساتھ نمبر تھا۔ ادھر پہلی والی گوری گھومتی ہوئی ہمارے پاس آ گئی اور باجی سے پوچھتی ہے تم اس آدمی کو جانتی ہو؟ تو باجی بولیں نہیں، تو یہ گوری بولی پلیز اگر تم میری ہیلپ کر دو، وہ آدمی کافی رچ ہے اور اس کے کلبز اور پبز ہیں، باجی نے میری طرف shocked نظروں سے دیکھا اور پھر اس لڑکی کو بولیں تم مجھے اپنا نمبر دے دو اگر وہ نیکسٹ ٹائم ملا تو تمہاری ریکویسٹ کر دوں گی۔ ہم ادھر سے چل پڑے اور لوگوں کو دیکھتے جا رہے تھے۔ رات کافی ہو گئی تو ہم گھر آ گئے۔

اگلی صبح باجی کچھ تھکی ہوئی لگ رہی تھیں، مگر میرا دل تھا باہر جانے کو، باجی بولیں آج ریسٹ کرنے دو، تب میں باجی کے بیڈ پر بیٹھا ہوا تھا اور بولا باجی آپ اس کالے کی وجہ سے تو تھکی ہوئی نہیں ہو؟ تو مجھے تھوڑے سمائل دیتی ہوئی بولیں ہاں، تم صحیح بول رہے ہو، تب میں نے باجی کو بولا باجی آپ تو جوش میں تھیں مگر سچ میں اس کا بہت موٹا اور لمبا تھا، یا تو چیئر کا کمال تھا کہ وہ کالا ایزی سے بیٹھ نہیں سکا ورنہ پورا ڈال دیتا۔ باجی صرف ہاں میں بول رہی تھیں کچھ اور نہیں اور مجھے دیکھ رہی تھیں، پھر میں باجی سے بولا، کیا باجی میں دوبارہ آپ کی یہ دیکھ سکتا ہوں تو باجی پہلے تھوڑے shocked ہوئیں پھر تھوڑی دیر بعد سوچ کر بولیں، تم دیکھ کر کیا کرو گے؟ باجی کچھ اور بھی بول سکتی تھیں مگر جانتی تھیں میں اگلی بات کیا بولوں گا، اس لیے باجی ایسا بولیں، میں بولا باجی باجی آپ کی سب سے پیاری چیز ہے قسم سے اس کو انسان صرف دیکھ لے تو مر جائے۔ جس پر باجی ہنسیں اور بولیں اچھا تو تم نے کتنی کی دیکھی ہوئی ہے میں بولا جسٹ کلپس میں، اور سچ پوچھو تو جب آپ کی چوت چاٹ رہا تھا تو بہت اچھا لگا تھا۔ جس پر باجی چوت کا ورڈ سنتے ہی ان کا منہ کھل گیا اور بولیں، کتنے ورڈز تم بول جاتے ہو؟ ایسا بولتے ہیں۔ میں بولا پھر اور اس کو کیا بولوں؟ سچ میں جتنی تعریف کروں کم ہے، پلیز دکھا دو نا، باجی بولیں پیچھے ہٹو ابھی موڈ نہیں مجھے سونا ہے، میں بولا آپ سوتی رہو آپ کو تنگ نہیں کروں گا۔ باجی آرام سے لیٹی رہیں اور میں باجی کا سلیپنگ ٹراؤزر کو نیچے کرتا گیا۔ باجی کی چوت کی ہڈی اوپر کو اٹھی ہوئی تھی اور تھوڑے نیچے ان کی موٹے ہونٹوں والی چوت جو لگتا تھا کہ سچ میں کسی بڑے ل** کا لیا ہو۔ میں نے باجی کی چوت کا اوپر والا حصہ پر کس کی جدھر بال تھے۔

بال اتنے پیارے شیپ میں تھے کہ چوت اور بھی پیاری لگ رہی تھی اور نیچے سے گورا جسم چمک رہا تھا ان بالوں میں۔ میں باجی کی چوت میں پھر سے زبان کو ڈال کر اوپر نیچے کرنے لگ گیا تو باجی نے میرا سر پر ہاتھ رکھ کر جیسے پیچھے کرنا چاہ رہی تھیں اور ساتھ بولیں پلیز ابھی نہیں مجھے بہت نیند آ رہی ہے اور اس میں بھی درد ہے، میں پھر سے زبان کو تھوڑا اور اندر ڈال کر باہر نکال کر بولا باجی کافی موٹا تھا اس لیے درد ہے؟ تو بولیں ہاں بہت موٹا تھا اس کتے کا اور اتنے زور سے کیا تھا اس نے، میں پھر باجی کی چوت کو چاٹنا چاہ رہا تھا مگر باجی بولیں پلیز تم کو بولا ہے نا اس ٹائم کوئی موڈ نہیں، اور باجی الٹی ہو کر لیٹ گئیں۔ باجی کے موٹے سڈول اور اتنے پیارے گورے ہپس اور چ** تھے کہ میں صرف جان بوجھ کر ان کو دبانے لگ گیا کہ آپ کو سکون ملے گا، اور باجی بھی کچھ نہ بولیں، میں کوئی 15 منٹ تک باجی کے چ** کو انگلیوں اور ہاتھوں سے دباتا رہا اور ساتھ ان کی بند کا ہول بھی دیکھا جو پنک کلر کا تھا اور بند کے ہونٹ بھی تھوڑا موٹے رنگ کی طرح کے تھے۔ جدھر میں اپنی زبان کو کافی دیر تک پھیرتا رہا اور باجی مزہ سے لیتی ہوئی انجوائے کر رہی ہوں گی۔ تب باجی نے اپنا چہرہ کو میری طرف کیا جو آدھا ابھی بھی تکیے میں تھا، مجھے بولیں تمہارا L کتنا ہے؟ دیکھو تو ذرا؟ میں نے فٹ سے جین نیچے کی اور باجی کو اپنا کھڑا ہوا لنڈ دکھایا۔ جو گورا تھا میرے جسم کی طرح، مجھے بولیں کافی بڑا ہے تمہارا بھی۔ اگر چھوٹا ہوتا تو تھوڑا سا ٹرائی کرتی پیچھے لینے کو… اس کو پھر کبھی ٹرائی کریں گے۔ تم ابھی واش روم جاؤ اور اپنی کم نکالو تم کو بھی سکون ملے گا۔

مجھے سمجھ آ گئی باجی کا موڈ نہیں اور فورس کر کے کچھ کیا بھی تو پھر وہ مزہ اور دوستی نہیں رہے گی، میں جانے لگا تو بولی، مجھے تو مزہ آ رہا تھا کل مگر تم کو کیوں مزہ آ رہا تھا؟ میں باجی کے پاس آیا اور ان کے گال کو چوم کر بولا اگر آپ خوش تو میں خوش اور آپ رو گے تو میں رو تو نہیں سکتا شاید، مگر اداس ضرور ہو جاؤں گا آخر کار آپ میری پیاری باجی اور دوست بھی تو ہو نا… جس پر باجی نے مجھے LOVE you بولی اور ایک سمائل دی اور میں روم سے باہر آ گیا۔ وہ دن ہمارے گھر پر گزرا، ادھر باجی یا جیجو ہمیں پیسہ بس روز ٹور کا ہی دیتے، مجھے اور باجی کو بہت چیزیں اچھی لگی تھیں جو ہم لینا چاہ رہے تھے، جیسے مجھے جوگرز، وہ بھی Nike کے اور جینز شرٹس۔ اور باجی کو بھی کچھ جینز جن پر کرتا پہن سکیں اور جوتیاں یا کچھ برا ایسے تھے جن کو انسان دیکھتا ہی رہ جائے جو مجھے بھی اچھا لگا مگر ان کی پرائز زیادہ تھی۔ اور جیجو اور بڑی بہن نے بھی تھوڑا ہاتھ کھینچ لیا تھا کہ منتھ کا اینڈ چل رہا ہے اور بلز اور کافی کچھ پے کرنا تھا، اس لیے ہم بہن بھائی بھی تھوڑا پاس رہتے۔ زیادہ دور تک سفر نہیں کرتے۔ باجی ایک سے دو دن میں فٹ ہو گئی تھیں، ہمارا مذاق اور کبھی کبھی ڈرٹی جوکس بھی چلنے لگ گئے تھے۔ ایک دن پارک میں بیٹھے ہم اپنی چیزوں کی باتیں کر رہے تھے کہ کیا کیا ہمیں لینے ہیں تب مجھے آئیڈیا آیا اور باجی کو بولا اس کالے سے دوستی کر لو، دیکھا نہیں تھا اس گورے کو جو اس کالے سے ملنا چاہ رہی تھی، وہ اتنا رچ ہے تو ہی وہ چاہ رہی تھی باجی تم ٹرائی کرو نا؟ جس پر باجی تھوڑے ہنستی ہوئی مجھے دیکھیں اور بولیں، تم سچ بول رہے ہو؟ میں بولا ہاں نا، اگر آپ کو وہ تھوڑا سا اچھا لگتا ہے تو ٹرائی کرتے ہیں، اگر آپ کو ٹھیک لگا تو ٹھیک ہے ورنہ رہنے دیتے ہیں۔

باجی میری طرف کچھ دیر تک دیکھتی رہیں اور پھر بولیں بات تو ٹھیک ہے تمہاری مگر تم جانتے ہو کہ اس کالے کو مجھ سے کیا چاہیے؟ میں بولا ہاں باجی اگر آپ کو ٹھیک لگا تو ٹھیک ورنہ کوئی بات نہیں، باجی کچھ دیر بعد بولیں ٹھیک ہے اس کا کارڈ میرے پاس گھر پر ہے کل صبح اسے کال کرتے ہیں، بس تم اسے میرا ہسبینڈ ہی فیل کروانا ہوگا۔ ادھر باجی نے بولنا جیسے اس دن بار بار مجھے باجی بول رہا تھا تم۔ میں نے ہنستے ہوئے سوری بولا اور پھر بولا اچھا میری پیاری سی وائف، ہاٹ وائف ہی بولنا چاہیے آپ کو۔ جس پر باجی ہنسیں اور بولیں دفع ہو… یہ ہاٹ وائف کدھر سے سنا ہے؟ اور یہ کیا ہوتی ہے بلا؟ میں بولا میں نے بھی جسٹ سنا ہی ہے مجھے کیا پتہ باجی۔ ہم رات کو واپس آ گئے اور میں باجی کے روم میں چلا گیا جدھر باجی لیٹی ہوئی تھیں، میں باجی سے آج کچھ مزہ لینا چاہ رہا تھا، باجی کا موٹا موٹا گورا ممّا تھوڑا سا پکڑا تو باجی بولیں، آج نہیں ورنہ کل پھر اگر اس کالے نے بلا لیا تو وہ جوش نہیں رہے گا اور شاید پھر دل بھی نہ کرے، اور اگر وہ نہ ملا تو پھر کل کچھ کریں گے۔ میں کافی دیر تک باجی کے ساتھ چپکا رہا اور ان کے سلیپنگ ڈریس کی کھلی شرٹ کے بیچ اپنا ہاتھ ڈال کر ان کا گورا موٹا اور ہیوی ممّا کو پکڑے رکھا مگر باجی کی still نہ نہ پر ہاتھ نکال لیا باجی نے مجھے کس کی، اگلی صبح باجی کال کرتی رہیں پھر کچھ دیر بعد اس کالے نے فون اٹھا لیا اور باجی نے اپنا بتایا تو خوش ہوا اور بولا تم کو ایک ایڈریس سینڈ کرتا ہوں آج شام کو ادھر پہنچ جانا۔ ادھر پارٹی ہے تم انجوائے کرو گے۔ جس پر باجی بولیں میرے پاس کوئی اچھا ڈریس نہیں اور مجھے پیسوں کی بھی ضرورت ہے تو کچھ سوچ کر بولا اوکے، تم کو پیسہ بھی ملے گا اچھا پیسہ مل جائے گا مگر میرا ایک پارٹنر بھی ہوگا جو بہت زیادہ رچ ہے اگر وہ خوش ہوا تو پھر اور بھی زیادہ پیسہ ہوں گے۔

باجی بولیں وہ مجھے ہرٹ تو نہیں کرے گا؟ یا کوئی پرابلم تو نہیں دے گا؟ تو وہ ڈیوڈ بولا نہیں مگر تم لوگ ادھر ٹائم سے آ جانا بگ پارٹی ہے اس کے بعد جیسا ڈریس یا کچھ بھی لینا چاہو لے سکتی ہو۔ ہم لوگ کافی ٹائم تک سوچتے رہے اور پھر شام کو نہ چاہتے ہوئے ہم ادھر چلے گئے۔ میں اور باجی ایک بہت بڑا گھر پر پہنچے، اس گھر کا اندر انٹر ہوئے تو ایک اونچی آواز میں میوزک بج رہا تھا کچھ ڈارک لائٹس تھیں اور کسی جگہ اندھیرا اور گوریاں اور گورا پھر رہے تھے، جو کپلز تھے اور ان کے ساتھ کوئی نہ کوئی حبشی پھر رہا ہوتا، ہاتھوں میں وائن یا بیئر ہوتی، ایک عجیب سا مگر رومینٹک سی فیلنگز آ رہی تھی جیسا ہم کبھی کبھی انگلش موویز میں دیکھتے ہیں۔ ہم دونوں کو ایک کافی پیاری گوری لیڈی نے ویلکم کیا اور پوچھا کہ آپ کے پاس انوائٹنگ لیٹر تو ہوگا؟ تو باجی نے ایک کارڈ اپنا پرس سے نکالا اور اس لیڈی کو دکھایا تو اس نے ہمیں جھک کر ویلکم کیا اور ہمارے ساتھ چل پڑی اور ہمیں ایک کافی بڑا ہال میں لے آئی۔

ادھر سب عورتیں اور لڑکیاں تھیں کچھ ذرا ایجڈ اور کچھ ہم سے بھی بڑی تھیں، صرف ہم بہن بھائی ہی ینگ تھے جو ایک کپل تھے، یہ سب عورتیں بالکل ننگی تھیں اور ایک دوسرے کو چاٹ رہی تھیں تو کوئی پلاسٹک کا لنڈ ایک دوسرے کی چوت میں ڈال رہی تھی، میری اور باجی کی آنکھیں جیسے کھلی کی کھلی رہ گئی ہوں، کیوں کہ ہم نے کافی ریل میں ننگے کسی کو دیکھا نہیں تھا ادھر تو ریل ننگے تھیں کسی کا ممّا چھوٹا تو کسی کا کافی بڑا ممّا کسی کی چوت پتلی تو کسی کی موٹی، اور جن میں سے ایک ایک کر کے میری باجی کے پاس آئے اور باجی کو چومتی ہوئی بولی کہ آؤ اندر مجھ سے سیکس کرو، مگر باجی جیسے پیچھے کو مڑیں تو اس نے باجی کی سڈول موٹی ہپس پر تھپڑ مار کر چ** کو پنچ کر کے بولی اس کا لنڈ ڈلوانے آئے ہو تو تھوڑا مزہ آج ہمیں بھی دیتے جاؤ، بعد میں تمہاری اس بند کا وہ مزہ نہیں رہنا۔ جس پر باجی نے میرا ہاتھ پکڑ کر باہر آ گئیں۔ ادھر باہر کچھ حبشی جو پورا ننگا تھا ان کا لمبا موٹا سویا ہوا ل** تھا اور ہاتھوں میں طرے پکڑا ہوا وائن سرو کر رہا تھا، اس لیڈی نے دو گلاس پکڑے اس حبشی کی طرے سے اور ہمیں دے دیا۔ ہم بہن بھائی نے 2 بار ادھر USA میں پی چکے تھے۔ اور آج 3rd بار ہم نے پی لی۔

ہمیں کچھ سمجھ نہیں آ رہی تھی اور ہم ایک صوفہ پر بیٹھ گئے، ایک ایک وائن کا گلاس لے کر اور ادھر ادھر دیکھنا لگ پڑے، میں باجی کے کان میں بولا باجی مجھے تو کچھ سمجھ نہیں آ رہی ہم کدھر ہیں، باجی بولی مجھے بھی سمجھ نہیں آ رہی بٹ ہمیں کنٹرول میں رہنا ہوگا اور ڈیوڈ کا ویٹ کرتے ہیں، ہمارے سامنے کچھ دور ایک بڑا سا صوفہ ٹائپ بیڈ پر ایک گورا کپل ایک حبشی کو لے آیا تھا اور گورے کا ہسبینڈ اپنی وائف کی سکرٹ اتار رہا تھا اور گوری اس حبشی کا سویا ہوا لمبا موٹا لنڈھ کو بہت پیار سے چوسنا لگ گئی تھی جسے میں اور باجی دیکھ رہے تھے، باجی کا ہاتھ میرے ہاتھ میں تھا، جسے ہم دونوں نے ذرا زور سے پکڑ رکھا تھا، لائیو سیکس دیکھ کر ہمیں بھی کچھ ہونے لگ گیا تھا، مگر ہم پھر بھی جیسے لاچار تھے۔ اتنے میں ایک پیارا سا مگر کوئی 40 سے 45 سال کا کپل ہمارے پاس سامنے رکھا ہوا صوفہ پر آ بیٹھا۔ ہم سے اپنا تعارف کروایا اور ہمیں بتایا کہ وہ کپل ہے ہسبینڈ اور وائف، اور پھر باجی کنفیوز ہوئیں بولیں ہم بھی کپل ہیں، وہ گورا بولا لگتا ہے آپ لوگ فرسٹ ٹائم ٹرائی کرنا آئے ہو؟ تو باجی نے شرماتے ہوئے ہاں میں سر ہلا دیا۔ ادھر یہ گوری باجی بولی تم بہت کیوٹ ہو اور ینگ بھی مجھے ایسے لڑکا اچھا لگتا ہیں، کیوں نہ ہم فورسم کریں؟ مزہ آئے گا… اب مجھے کیا پتہ وہ کیا ہوتا ہے، میں نے باجی سے پوچھا تو بولی کسی سیکس کا بول رہی ہے مگر پتہ نہیں کس سیکس کا بول رہی ہے۔

اتنے میں گوری مجھے کان میں بولی، تمہاری وائف چاہ رہی تھی یا تم اس کو لے کر آئے ہو؟ میں چپ رہا اور پھر بولی، دیکھو ادھر سب بڑے بڑے بل ہیں جو بہت ہارڈ سیکس کر رہے ہیں ان وائفس کے ساتھ اور یہ وائفس ایج میں بھی بڑے ہیں ان کے ہسبینڈز ان کی چوت کو وہ مزہ نہیں دے سکتا، تم اپنی وائف کو میرے ہسبینڈ کے ساتھ سیکس کرنا دو اس سے یہ آرام سے سیکس کرے گا، ورنہ دیکھو اپنی سائیڈز پر کیسے کیسے بڑے لنڈز ہیں اور تمہاری اس پیاری سی وائف کی چوت کا ایسا برا حال ہوگا کہ 1 مہینے تک تمہارا کسی کام نہیں آئے گا، جس پر اس کا ہسبینڈ بھی ہنسا اور بولا مگر میں جینٹلی سیکس کروں گا آئی پرومس۔ یہ سب باتیں باجی سن رہی تھیں اور پھر باجی بولیں ہمیں ادھر کسی نے انوائٹ کیا ہے ہم ان کا ویٹ کر رہے ہیں۔ اتنے میں مجھے باجی کی آواز آئی بولی، وہ ادھر ہے… مجھے اس گورے نے اپنی باتوں میں لگا کر بزی کر لیا تھا اور مجھے چوم کر پاگل بنا رہی تھی، مجھے اتنا فیل ہوا جیسے باجی میرے پاس سے اٹھی تھی۔ میرے ایک کان پر یہ گوری زبان پھیر رہی تھی اور بول رہی تھی کہ تم اپنی وائف کو ایگری کرو اور پھر دیکھنا میں تمہیں کیسے مزہ دوں گی۔ اتنے میں اس کا ہسبینڈ بولا، وہ دیکھو اس کی وائف اس حبشی کے پاس چلی گئی ہے۔ آج اس کی چوت اور گانڈ پھٹ جائے گی۔ میں نے ادھر دیکھا تو باجی کی کمر پر اس حبشی کا ہاتھ تھا اور باجی کے گلابی ہونٹوں پر زبان پھیر رہا تھا۔

میں اٹھنے لگا تو مجھے اس گورے نے غصے سے پکڑ لیا اور بولی تمہاری وائف تمہارا بس میں نہیں تھی تو کیوں ہمارا ٹائم ویسٹ کیا؟ ادھر باجی مجھے اشارہ کر رہی تھی آنے کا جو وہ خود اس حبشی ڈیوڈ کے ساتھ دھیرے دھیرے چلتی جا رہی تھی۔ اور مجھے بار بار اشارہ کر رہی تھی کہ ادھر آؤ، مگر یہ گوری مجھے پتہ نہیں کتنا برا سا برا بول رہی تھی جس کی مجھے اتنی سمجھ تو نہیں آ رہی تھی مگر جتنی سمجھ آ رہی تھی وہ بہت برے اور بول بھی میری باجی کے لیے رہی تھی۔ میں تھک کر اس کو شٹ اپ بولا اور اٹھ کھڑا ہوا، ادھر باجی اور ڈیوڈ نظر نہیں آ رہے تھے، میں کچھ دیر ادھر ادھر دیکھتا رہا تو میرے پاس وہی گورے آئے جو میرا سر کھا رہی تھی مجھے ہنستی ہوئی بولی، تیری وائف تجھے چکر دے گئی ہے وہ کالا حبشی کے لنڈ کی دیوانی کب سے تھی؟ اس سے چدوانے چلی گئی ہے۔ میں گھومتا رہا ادھر رومز تھے مگر کوئی دروازہ کھولنا نہیں چاہ رہا تھا۔ کوئی 20 منٹ ہو گئے تھے پھر میں نے دوبارہ ویو سوچا کہ باجی ادھر تک آئی اب آگے یا رومز ہیں یا پھر اوپر کو جاتی ہوئی سیڑھیاں ہیں، میں نے ایک ایک روم کا دور کھولنا شروع کر دیا۔ ایک روم میں 2، 2 کپلز ہوتے یا ساتھ 2 کالے بھی۔ ان کے ہسبینڈز آرام سے صوفہ پر بیٹھے ہوتے اور وائفس بیڈ پر ان کالو سے چد رہی ہوتی۔ اینڈ پر ایک بڑا روم تھا، جس میں اندھیرا تھا، صرف بیڈ کا سائیڈ لمپس آن تھے باقی اندھیرا تھا۔

اس کا اندر آ کر باہر نکلنے لگا تو مجھے ڈیوڈ کی آواز آئی اور میں واپس روم میں آ گیا، اندھیرا کافی تھا، صوفہ پر ڈیوڈ بیٹھا تھا، اور بیڈ پر باجی تھیں جس کا گورا چٹا جسم چمک رہا تھا، اور باجی ڈوگی سٹائل میں تھیں چہرہ باجی کا بیڈ کی ٹیک کی طرف تھا اور سڈول موٹی گورے ہپس اوپر کو اٹھی ہوئی تھیں، اور پیچھے کوئی اور کالا تھا جو باجی کی چوت کو چاٹ رہا تھا۔ باجی کی چوت کلین شیوڈ تھی جیسے آج ہی شیو کر کے آئی تھیں، ان کی موٹی گوری چوت کے ہونٹوں میں زبان پھیرتا تو باجی آآھ کرتی، باجی خود اتنے مزے میں تھیں کہ باجی کو نہیں پتہ تھا کہ میں آ گیا ہوں۔ ادھر باجی کی چوت کو اس نے چاٹ کر پورے طرح گیلا کر دیا تھا اور اپنا کافی لمبا موٹا لنڈھ کو اپنے ہاتھ میں پکڑ لیا، لنڈھ اتنا ہیوی اور لمبا موٹا تھا جو خود سے سیدھا کھڑا نہیں ہو سکتا تھا، اس حبشی نے منہ سے تھوک نکال کر لنڈھ کے کیپ پر لگا دیا اور موٹے کیپ کو باجی کی جوان نرم اور ٹائٹ چوت کے منہ پر رکھ کر باجی کی موٹی سڈول ہپس کو پورا کھول کر لنڈھ اندر ڈالنا شروع کر دیا، ادھر یہ حبشی کچھ اپنی آواز میں باتیں کرتا ہوا ہنستا جا رہا تھا اور ساتھ یہ حبشی باجی کی ٹائٹ چوت میں لنڈھ کو ڈالتا جا رہا تھا، باجی نے اپنے پتلے گورے ہاتھوں کو میں تکیے کو دبا رکھا تھا اور ساتھ منہ سے عجیب سی آواز نکال رہی تھی۔ کیوں کہ لمبا موٹا لنڈھ آدھا سے زیادہ اندر جا چکا تھا اور جیسے تھوڑا اور جاتا باجی اپنی ایک ٹانگ کو اوپر اٹھا دیتی اور عجیب سی آواز نکالتی۔

جس پر یہ دونوں حبشی کیا باتیں کرتا ہوا ہنستا مجھے ان کی کوئی سمجھ نہیں آتی کوئی اور بولی بول رہا تھے، اور اب مجھے بھی یہ حبشی میری باجی کی چوت دیکھ کر بولتا اتنی ٹائٹ ہے تمہاری وائف کی چوت، ادھر یہ ڈیوڈ باجی کو تھوڑا سا جوس پلا دیتا جس میں اس نے کچھ ملا رکھا تھا اور باجی تھوڑا سا پی لیتیں۔ اور پھر یہ حبشی باجی کی چوت میں دھیرے دھیرے جھٹکا مارتا اور ساتھ باجی کی جوان ٹائٹ موٹی اور سڈول گانڈ کی بند کے ہول میں اپنی لمبی موٹی انگلی ڈالنا شروع کر دیا، جس پر ڈیوڈ نے اس حبشی کو کوئی جیلی کریم دی تھی، اور یہ حبشی باجی کی چھوٹی سی بند کا ہول کا اندر باہر لگا رہا تھا اپنی موٹی انگلی سے اور اندر باہر دھیرے دھیرے کر رہا تھا۔ اور ساتھ اپنا لنڈھ بھی۔ ادھر یہ حبشی باجی کی چوت میں اپنا کافی زیادہ لنڈھ اندر تک ڈال چکا تھا اور ساتھ اپنی 2 انگلیوں کو باجی کی سڈول بند میں اندر باہر کر رہا تھا کبھی کبھی باجی کی بند پر زور زور سے تھپڑ مارتا تو باجی آآھھایااا بولتی… باجی کو کچھ ٹائم بعد یہ جوس پلا رہا تھا جس سے باجی جیسے ریلیکس ہو رہی تھی اور ہورنی ہوتی جا رہی تھی۔ ادھر ڈیوڈ اپنا لنڈھ کو اپنے ہاتھ سے ہلا کر کھڑا کر رہا تھا۔ کچھ دیر بعد باجی کے چوت میں جس حبشی نے لنڈھ ڈالا ہوا تھا اور ساتھ 2 انگلیاں باجی کی ٹائٹ بند میں ڈالی ہوئی تھیں جس پر باجی کچھ نہ بول رہی تھیں جو مجھ سے ڈر گئی تھیں کہ اگر چھوٹا لنڈھ ہوتا تو بند میں ڈلوا لیتیں آج اس میں بڑے انگلیاں تھیں۔

اس حبشی نے ڈیوڈ کو اپنی کسی بولی میں بولا، اور پھر ڈیوڈ کچھ دیر بعد مجھے بولا کہ باہر سے مجھے ڈرنک لا دو، میں باہر آ گیا۔ میں ڈرنک لے کر واپس اسی گلی میں آیا ہی تھا کہ مجھے ایک بہت پیاری سی لڑکی دیکھی، جس نے سفید رنگ کی پینٹ پہن رکھی تھی پتلی سی اور پینٹ بھی ایسے کہ اس میں سے ہپس کے چ** الگ الگ تھے اور پینٹ نے اس کے چ** کو الگ الگ کیا ہوا تھا، سمارٹ سا جسم موٹی ہپس اور ہپس پر پیاری سی پینٹی بھی نظر آ رہی تھی، اوپر بھی سفید شرٹ موٹے موٹے ممے پر پیارا سا برا تھا اور شرٹ کا اوپر والا 2 بٹن کھلا ہوا تھا، یہ کوئی اور نہیں میری بڑی بہن تھی، جن کے پاس ہم آئے ہوئے تھے ان کے ہسبینڈ کچھ دنوں کے لیے واپس کنٹری گئے تھے اور میری یہ بڑی بہن اپنی کسی فرینڈ کے ساتھ آئی ہوئی تھی، اور ان دونوں کے ساتھ ایک ایک حبشی تھا، اور بڑی باجی کوئی 37 سال کی تھی اور یہ حبشی باجی کے موٹے چ** میں اپنا ہاتھ سے دباتا ہوا ایک روم کی طرف ان دونوں فرینڈز کو لے جا رہا تھا۔ میں تو دیکھتا ہوا حیران تو ہوا ساتھ میری ہارٹ بیٹ بھی تیز ہو گئی کہ میری یہ بڑی بہن تھی، وہ بھی حبشی کے ساتھ۔ ادھر میں ڈرنک لے کر روم میں آیا تو دیکھا، باجی نہیں تھی، میں اور پاس آیا اور ڈرنک رکھی تو فیل ہوا کہ ایک بڑا لنڈھ والا حبشی نیچے لیٹا ہوا ہے۔

اور اوپر باجی اس کے اوپر جھکی ہوئی ہیں، اور باجی کے اوپر ڈیوڈ تھا جس نے میری باجی کی پیاری سی بند میں اپنا کالا بڑا لنڈھ کو اندر ڈال رکھا تھا، باجی کو بہت زیادہ ہورنی والی کوئی دوائی دی ہوئی تھی اور باجی ان دونوں کے بیچ پھنسی ہوئی تھی، باجی کی چیخیں نکلنی ہوں گی تب ہی مجھے ان دونوں نے باہر بھیجا ہوگا، اور باجی کو جیسے سانس بھی ٹھیک طرح نہیں آ رہی تھی، میں بیڈ پر بیٹھ کر باجی کا ہاتھ پکڑ لیا باجی نشہ میں تھی مجھے دیکھ کر تھوڑے مسکرائی اور پھر ان کی آنکھوں سے موٹے موٹے آنسو نکل پڑے، میں نے کافی ڈیوڈ کو بولا جیسے جیسے بولتا وہ زور دار جھٹکا مارتا ہوا کچھ دیر بعد رک گیا، باجی کی پیاری بند میں اپنا لاوا گرا دیا، جیسے اس نے اپنا موٹا لمبا لنڈھ باہر نکالا تو باجی کی موٹی گلابی بند کا ٹائٹ ہونٹ باہر تک چپکا ہوا آ گیا۔ ادھر اب یہ نیچے لیٹا ہوا حبشی بھی باجی کی نرم ریشم جیسی کمر کو کبھی پکڑ لیتا تو کبھی باجی کا موٹا سڈول چ** کو اور دبا کر نیچے اپنا لنڈھ پر دبا دیتا، باجی کی چوت پورے طرح لنڈھ پر جکڑی ہوئی تھی اس حبشی کا لنڈھ کافی بڑا تھا ڈیوڈ سے۔ باجی کی گلابی چوت کا ماس 1 انچ سے زیادہ باہر تک آتا اور پھر اندر چلا جاتا لنڈھ کے جھٹکا سے اور پھر وہ ٹائم آیا جب اس کے لنڈھ نے بھی لوا چوت میں گرا دیا۔ اور باجی اس کے اوپر کافی دیر تک لیٹی رہی۔ اور پھر اٹھ کر ساتھ لیٹ گئیں۔ اس کا پورا موٹا لمبا لنڈھ پورے طرح گیلا ہوا تھا۔ میں نے باجی کو کافی ٹشو دیا باجی نے چوت اور گانڈ صاف کی اور پھر جوس دیا جو فریج سے نکال کر دیا۔

ادھر اس بڑے لنڈھ والے نے باجی کے ہونٹوں پر کس کی اور ایک پیکٹ دیا جس میں پیسہ تھے اور ساتھ اس کا کارڈ۔ اور ہنستا ہوا ڈیوڈ کے ساتھ باہر چلا گیا، باجی کو کافی درد بھی تھا اور ساتھ نشہ بھی تھا۔ باجی کو کپڑا دیا مگر باجی نشہ میں تھی تو پہن نہیں رہی تھی، میں نے باجی کا برا کو اس کے بہت پیارے ممے کو تھوڑا دبا دبا کر پہنا دیا، میں نے پہلی بار کسی لڑکی کو برا پہنایا تھا اور اتارا تو کبھی بھی نہیں اور پھر کپڑا پہنانے میں مدد کی، باجی کافی دیر تک سوئی رہی، میں روم سے باہر نکل آیا اور اس روم کی طرف چلا گیا جدھر بڑی باجی گئی تھی اپنی ایک فرینڈ کے ساتھ۔ ادھر بھی روم میں اندھیرا تھا صرف سائیڈ لیمپ جل رہا تھے، اور میں نے چہرے پر ماسک لگا رکھا تھا، آج والا ماسک نہیں وہ جو چموٹا جیسا بولتا ہیں جو فنی فیسز والا ہوتا ہے وہ تھا میرے چہرے پر اور صوفہ پر بیٹھ گیا، ان رومز میں کوئی بھی آ کر دیکھ سکتا تھا سیکس، بڑی باجی کی فرینڈ جو ٹوٹل ننگی بیڈ سے ٹیک لگا کر بیئر پی رہی تھی، اس کا موٹا موٹا ممّا سمارٹ بھرا بھرا گورا جسم تھا اور ٹانگ پر ٹانگ رکھا ہوا آدھی لیٹی ہوئی تھی، اور میرے سامنے میری بڑی باجی برا میں ڈوگی سٹائل میں تھی، بڑی باجی نے بلیک برا پہن رکھا تھا اور باجی کا برا اور ممّا جو کافی موٹا ہیوی تھے لٹکا ہوا تھے، بھرا بھرا گورا چٹا جسم اور موٹی اٹھی ہوئی ہپس اور ہپس کی کریک لائن بھی وائڈ تھی۔

شاید اسی لیے ان کی پینٹ بھی ان کی ہپس کی طرح کی سٹیچ ہوئی تھی کہ ان کا چ** الگ الگ فیل ہو رہا تھا، مگر اب پورے ننگی تھی اور ان کا پیارا سا منہ میں ایک لمبا موٹا بڑا لنڈھ تھا جسے باجی نے پیچھے سے ایک ہاتھ میں پکڑ کر چوستی تو کبھی چاٹتی۔ باجی اتنے مزے میں تھی کہ پاس کون بیٹھا ہے اس کی ان کو کوئی کیئر نہیں تھی۔ اور پیچھے والا حبشی جس کا لنڈھ اس سے بھی موٹا اور لمبا تھا جو بڑی باجی کی سڈول موٹی ہپس کا چ** کے بیچ اوپر نیچے رگڑ رہا تھا، اتنے میں پیچھے والا حبشی نے باجی کی موٹی کلین شیوڈ چوت کے منہ پر اپنا لنڈھ کا لمبا موٹا ٹاپس کو تھوڑا اندر ڈال کر اپنا لنڈھ کو پیچھے سے پکڑ کر ہلا رہا تھا جس سے لنڈھ کا موٹا ٹوپا بڑی باجی کی چوت کا منہ اور چوت کو جیسے ہلا دیتا۔ اور ادھر بڑی باجی مزے سے منہ میں لیا لنڈھ کو چوستی جا رہی تھی۔ ادھر کچھ دیر بعد حبشی نے بڑی باجی کے نرم گورے چ** پر تھپڑ مار کر اپنا لوڑا کو اندر کو ڈالنا شروع کیا تو بڑی باجی نے منہ سے لنڈھ نکال دیا اور بڑی باجی کو جیسے مزہ آیا ہو یا درد ہوا ہو، بڑی باجی نے اپنے ہونٹ اور آنکھیں بند کر لی اور حبشی نے ان کی کمر میں بازو ڈال کر پکڑ لیا کہ اب آرام سے لو پورا بھاگنا مت۔ اور اپنا لمبا موٹا لوڑا کو بڑی باجی کی چوت میں اندر ڈالتا گیا۔ بڑی باجی کی ایج تو کوئی 35 یا 36 سال ہوگی، مگر اس کا لنڈھ جس طرح پھنستا ہوا اندر جا رہا تھا اور بڑی باجی منہ سے عجیب آواز کبھی کبھی نکالتی اور ان کی فرینڈ بولتی۔ مزہ آ رہا ہے نا چوت میں فیل ہوا نا کوئی چیز اندر گئی ہے؟

تو بڑی باجی لمبے سانس لیتے ہوئے بولیں، مت پوچھو… آسمان کی سیر کر رہی ہوں جیسے اففف…. اس کا تو بہت موٹا ہے۔ جس پر بڑی باجی کی فرینڈ بولی.. پہلے والے سے بھی بڑا ہے اس کا… تیری چوت یاد رکھے گی، ادھر یہ حبشی رک رک کر اپنا لنڈھ اندر باہر کرتا اور پھر اور زیادہ ڈال دیتا، ادھر دوسرا حبشی نے بڑی باجی کے منہ کے ساتھ اپنا لنڈھ لگا دیا، بڑی باجی نے ہنستے ہوئے بھی اس کا لنڈھ کو تھوڑا سا چوسا باقی اپنے گورا پتلا سا ہاتھ سے سہلا رہی تھی، جس ہاتھ سے آج بڑی باجی نے مجھے پڑھتا بنا کر آئی تھی۔ ادھر میرے اندر عجیب فیلنگز آ رہی تھی، اور میرا لنڈھ جین کے اندر کھڑا ہو گیا تھا۔ اور ادھر بڑی باجی کی فرینڈ اپنی چوت کو اپنے ہاتھ سے جیسے کبھی کبھی ہلاتی اور بڑی باجی کو دیکھتی، ادھر یہ حبشی بڑی باجی کی چوت میں جھٹکا مارنا لگ گیا اور ہر جھٹکا میں اپنا لمبا موٹا لنڈھ اور اندر تک لے جاتا۔ اور باجی کی آواز نکلتی، مجھے فیل ہوا جیسے بڑی باجی کی فرینڈ مجھے اپنی انگلی سے مجھے بلا رہی تھی، میں اٹھ کر پاس چلا گیا، بیڈ کے پاس کھڑا ہوا تو اس نے میری جین کی زپ کھول دی اور میرا لنڈھ کو اپنے نرم سے ہاتھ میں پکڑ لیا اور میرا لنڈھ کو منہ میں لے لیا۔ بڑی باجی کی فرینڈ جیسے بہت ایکسپرٹ لگ رہی تھی، اس کے منہ کے ہونٹ بھی کچھ بڑے تھے اور باقی میرا لنڈھ کو اپنے گلے تک لے جاتی تو میں پاگل ہو جاتا۔ ادھر حبشی اب پورا لمبا موٹا لنڈھ بڑی باجی کی چوت کے اینڈ تک ڈال دیتا تو باجی زور زور سے ہلاتی اور بولتی.. اوففف… مر گئی… اوئییی.. مگر میں کچھ نہیں کر سکتا تھا۔ مجھے ان سے پیار بھی بہت تھا مگر میں خود کسی اور روپ میں آیا ہوا تھا ادھر۔

اتنے میں حبشی نے بڑی باجی کو بیڈ پر لٹا دیا اور خود باجی کی گوری لمبی موٹی ٹانگیں کھول کر بیچ میں آ گیا، اور باجی سیدھی لیٹی ہوئی نے اپنی تھائیز پورے کھول کر پیچھے کو موڑ لی تھی، اور دوسرا حبشی ان کے منہ میں لنڈھ ڈالتا تو بڑی باجی اب لنڈھ کو ویسا نہیں چوس سکتی تھی مگر یہ حبشی باجی کا گلا تک ڈال دیتا تو بڑی باجی منہ سے نکال دیتی اور کچھ انگلش میں بولتی۔ ادھر بڑی باجی کی فرینڈ میرے سامنے خود گھوڑی بن گئی اپنی موٹی چوڑے بند کر دی، میں نے موقع کا فائدہ اٹھا کر ان کی چوت میں لنڈھ ڈالا تو کچھ ہی دیر میں لگا جیسے بہت بڑے غ** میں آ گیا ہو۔ تب بڑی باجی کی فرینڈ نے آدھے ورڈز ہمارے زبان میں بولی اور آدھے انگلش میں کہ۔ ادھر تیرا لنڈھ کو کیا پتہ چلنا ہے، دیکھ نہیں رہا ہم لیڈیز کتنا بڑا بڑا لنڈھ لے رہی ہیں ایسا لنڈھ تو ہمارے گھروں میں بھی تھا، بند وچ پا… جس پر ساتھ لیٹی ہوئی بڑی باجی ہنسنے لگ گئی اور ادھر ان کی فرینڈ نے میرا گیلا لنڈھ کو اپنی نرم موٹی بند میں رکھ کر خود زور لگا کر اندر لیا اور میں نے بھی ان کی نرم گرم کمر کو پکڑ لیا اور اپنا لمبا موٹا لنڈھ کو اور اندر ڈالنا لگ گیا، ان کی بند ٹائٹ تو تھی ساتھ اندر سے گرم بھی تھی، جلد میرا موٹا لمبا لنڈھ ان کی بند کا اندر تک چلا گیا، فرسٹ ٹائم تھا کسی لڑکی کی بند میں میرا لنڈھ پورا اندر تک گیا تھا۔

میں دھیرے دھیرے مزہ لیتا ہوا اندر باہر کر رہا تھا کہ ساتھ کھڑا حبشی نے مجھے پیچھے کو دھکا دے کر میرا لنڈھ کو اس کی بند سے نکال دیا، جو کچھ دیر بعد میں فارغ ہو جانا تھا مگر اس حبشی نے اپنا موٹا لمبا لنڈھ اس کی نرم موٹی بند میں رکھ کر زور سے اندر ڈال دیا۔ ادھر بڑی باجی پورا زور سے ہل رہی تھی اس حبشی کے زور دار جھٹکوں سے اور آآھ… آآھ… کر رہی تھی اور حبشی نے اپنے ہاتھوں میں بڑی باجی کی ٹانگوں کو پورا کھول کر اپنا لمبا موٹا لنڈھ اندر تک ڈالتا تو باجی اوپر کو اچھلتی۔ ادھر میں اپنا ایک ہاتھ سے اپنا لنڈھ مسل رہا تھا کہ میں نے بیڈ کے پاس کھڑا ہوا بڑی باجی کی برا کو ان کے موٹے گورے ممے سے اوپر کر دی، باجی نے میری طرف دیکھا تو میں پورے طرح ڈر گیا، کچھ دیر بعد بڑی باجی نے اپنا ایک گورا موٹا ہیوی ممّا کو اپنے ہاتھ سے پکڑ کر ہلایا اور میری طرف اشارہ کیا مسکرا کر اور مجھے بھی تب یاد آیا کہ میں نے اپنا چہرہ چھپا رکھا ہے تب میں نے اپنی بڑی بہن کا موٹا ممّا کو پکڑ لیا میں ان کا پیارا موٹا نپل چوسنا چاہتا تھا مگر حبشی ان کے اوپر تھا اس لیے صرف ان کا گرم موٹا ممّا دبا کر مزہ لیا اور اپنا لنڈھ کا لاوا نکال دیا، اور صوفہ پر بیٹھ گیا، مگر یہ حبشی بڑی باجی کو اچھی طرح چود رہا تھا۔ اور ادھر بڑی بہن کی فرینڈ اپنی گانڈ مرو

میں بولا ایک اور بات کرنی ہے بہت ضروری، تو میں نے باجی کو بتایا کہ ہمارے بڑے بہن اور ان کی فرینڈ سمیرا بھی اس پارٹی میں تھی۔ میں نے ساری بات سنائی جس پر باجی بھی حیران ہوئیں پہلے وہ مانیں نہیں مگر بعد میں مان گئیں، باجی کے ہپس اور چوت میں درد تھی مگر پھر بھی دھیرے دھیرے نیچے آئیں اور ہم نے بڑے باجی کا بیڈروم دھیرے سے کھولا تو بڑی باجی الٹی لیٹی ہوئی تھیں بیڈ پر، ان کی ہائی ہیل جوتی بھی ان کے پیروں میں تھی، اور وہی پینٹ تھی جب کہ پینٹی نہیں تھی، میں نے باجی کو دھیرے سے بولا وہی پینٹ ہے اور دیکھو نیچے پینٹی بھی نہیں ہے، بڑی باجی بیڈ کے بیچ میں لیٹی تھیں جیسے آئے ویسے بیڈ پر لیٹ گئے ہوں، تب ہم نے بڑی باجی کی جوتی اتاری ان کے پیروں سے اور ان سے شراب کی سمیل آ رہی تھی اور بڑی باجی فل نشہ میں بے ہوش تھیں۔ ہم روم سے باہر آ گئے اور میں نے بریکفاسٹ خود بنایا اپنے لیے اور باجی کے لیے، ہم دونوں نے مل کر ناشتہ کیا اور ساتھ باتیں کیں باجی نے پھر سے مجھ سے پوچھا کہ تم کو کیسا لگا اور تم پکڑا کیوں نہیں گا؟ میں نے باجی کو پوری بات سنائی کہ جب ڈیوڈ آپ کی گانڈ مارنا چاہ رہا تھا تب اس نے مجھے باہر بھیج دیا تب سے لے کر اینڈ تک۔ دوسری طرف ہم اس بات پر خوش تھے کہ اتنا پیسہ ہمیں مل گیا ہے اور اب جیسے لالچ اور بھی اٹھ گیا کہ یہ پیسہ واپس اپنے کنٹری کے لیے رکھ لیتا ہیں ادھر بھی تو ضرورت رہتی ہے صرف 300 ڈالر اپنا خرچہ کے لیے رکھتا ہیں۔ پھر خیال آیا ہمارے بڑے باجی بھی تو پیسہ کے لیے گئے ہوں گے، تب ہم دوبارہ ان کے روم میں گئے تو ان کے پرس میں دیکھا جدھر پیسہ تو کافی تھا مگر اس کلب کا کوئی کارڈ یا کچھ ایسا فیل نہیں ہوا تو باجی بولی ہو سکتا ہے ہمارے بڑے باجی کا فرینڈ ہوگا یا ان کی فرینڈ ساتھ ملی ہو اور دونوں کو ان حبشیوں نے انوائٹ کیا ہو اور یہ دونوں پیسہ اور مزہ لینے کے لیے گئے ہوں۔ اس بات پر میں بھی ایگری کر گیا۔

باجی کی بند میں زیادہ درد تھی تو باجی اپنے روم میں چلی گئیں اور بیڈ پر الٹا لیٹ گئیں، میں باجی کا کھلا ٹراؤزر سے باجی کے موٹے موٹے چ** کو دباتا رہا پھر باجی کا ٹراؤزر نیچے کر دیا اور باجی کے پیارے گورے چٹے سڈول ہپس ننگے ہوئے بہت پیارے لگ رہے تھے، میں نے ان کے چ** کو تھوڑا سا سائیڈ پر کیا اور ان کی بند کو دیکھا تو ان کی پنک کلر کی بند پورے طرح سے بند نہیں تھی، تھوڑا سا منہ کھلا ہوا تھا، جس پر میں نے آئل کو دھیرے دھیرے لگا کر اپنے تھم سے دبایا تو باجی بولی درد ہوتی ہے باجی کی بند تھوڑی سی پھٹی ہوئی لگ رہی تھی، مگر میں اپنا مزہ یا باجی کی درد کا لیے دھیرے دھیرے دباتا رہا، اور باجی سو گئیں، شام کو بڑے باجی اٹھیں اور ہم سب کو باہر ہوٹل میں کھانا کھلانے لے گئے، بڑے باجی کی چال بھی تھوڑی بدلی ہوئی تھی ہم سب کو پہلے بڑے باجی نے تھوڑے سے شاپنگ کروائی اور پھر کھانا بھی کھلایا، بڑے باجی کو بار بار ایک کال آ رہی تھی جسے باجی نہیں سن رہی تھی پھر باجی نے کال اٹینڈ کی اور بولی ٹونائٹ مائی فیملی ڈنر آئی ایم بزی۔ میں نے اور دوسری باجی نے ایک دوسرے کو دیکھا اور پھر ہم رات کو گھر آ گئے۔

باجی نے 2 سے 3 دن تک ریسٹ کیا اور بڑی باجی اپنے سٹور پر آتی جاتی رہیں، بڑی باجی ہمیں روز کال کرتی تھیں کہ کدھر ہو اور کیا کر رہے ہو، ڈونٹ نو وائے.. ہم لوگ مارکیٹ پھر رہے تھے، ادھر مارکیٹس گھومنے کا بھی اپنا مزہ تھا، تب باجی کو بڑی باجی کی کال آئی اور اس بار یہ بھی پوچھا کب تک واپس آؤ گے ہم موسٹلی رات 1 بجہ کے بعد ہی آتے تھے۔ مگر باجی آج تھکی ہوئی تھیں شاید ابھی تک پورے طرح ٹھیک نہیں ہوئی تھیں، اور مجھ سے بول رہی تھیں گھر چلتے ہیں کل آیا گا اور بڑی باجی کو بولی ہم لیٹ نائٹ آئیں گے، میں سن کر باجی کو دیکھا تو باجی نے مجھے آنکھ مار دی، فون بند ہونے پر باجی بولی چلو گھر چلتے ہیں، میں بولا باجی ابھی تو آپ کچھ اور بول رہی تھیں بڑی باجی کو تو باجی بولی ارے چل نا تجھے راستے میں بتا دوں گی، ہم نے ٹیکسی لی اور گھر اپنے روم میں آ گئے، باجی بولی ایک تو دل نہیں تھا میرا اور دوسرے یہ بات کہ اگر بڑی باجی کا کوئی چکر ہوا تو پتہ لگ جائے گا، کوئی 3 گھنٹے گزرا تو ایک کار باہر رکی جس میں سے بڑی باجی اور ایک کالا حبشی نکلا، باجی نے مجھے اپنے روم میں بلا لیا اور چپ رہنے کا اشارہ کیا۔ ادھر بڑی باجی اور حبشی اندر آیا تو بڑی باجی نے اس کالے کو ڈرنک دی اور صوفہ پر بیٹھ گئے، بڑی باجی نے آج شلوار قمیض پہن رکھا تھا اور حبشی نے باجی کو ساتھ چپکا کر بیٹھا ڈرنک پی رہا تھا ساتھ بڑی باجی کا گال چومتا تو کبھی ان کی کمر سے ہاتھ گزار کر ان کا ممّا پکڑ لیتا، ڈرنک ختم ہونے پر اس نے اپنا کوٹ اتار دیا اور بڑی باجی اٹھ کر اپنے بیڈروم چلی گئیں اور ساتھ یہ حبشی بھی۔

ہم لوگ کچھ دیر لگا کر نیچے اترے اور ڈور کا کی ہول سے اندر دیکھنا لگ پڑے ایک ایک کر کے، ادھر باجی بیڈ پر بیٹھی تھی اپنی قمیض کو اتار کر اور اس حبشی کا لمبا موٹا لنڈھ جو سویا ہوا تھا اس کو منہ میں لیا دھیرے دھیرے چوس رہی تھی اور دوسرا ہاتھ سے لنڈھ کو سہلا رہی تھی، اور یہ حبشی بڑی باجی کی برا کو اتار رہا تھا، جب برا اتر گئی تو باجی کا گورا موٹا ممّا کے اوپر بڑی باجی خود اس کا سیمی ہارڈ موٹا لمبا لنڈھ کو پھیر رہی تھی اور حبشی بڑی باجی کا پیارا گلابی ہونٹ کو چومتا تو کبھی ان پر زبان پھیرتا اور باجی اپنے پیارا گورا ہاتھ میں لیا موٹا ہیوی لنڈھ کو سہلاتی ہوئی منہ میں لے لیتی، بڑی باجی کا پیٹ میں ایک بال تھا جس سے باجی کا جسم اور پیارا لگ رہا تھا، کچھ دیر میں اس حبشی کا لمبا موٹا لوڑا فل کھڑا ہو گیا اور بڑی باجی کا منہ میں اب زیادہ نہیں جا رہا تھا۔ یہ حبشی تو بڑی باجی کا سامنے ایک جن کی طرح تھا اور کچھ دیر بعد بڑی باجی کو بیڈ پر لٹا دیا مگر باجی کی ٹانگیں بیڈ کا نیچے تھی تو حبشی نے بڑی باجی کی شلوار کو نیچے اتارنا شروع کر دیا اور شلوار اتاری تو بڑی باجی کا گوری چٹی تھائیز اور پیاری سی موٹی چوت جو اوپر کو اٹھی ہوئی تھی جیسا چھوٹی باجی کی چوت سے ملتی جلتی تھی اور کلین شیوڈ تھی، بڑی باجی کی دونوں ٹانگوں کو کھول کر خود نیچے فلور پر بیٹھ گیا اور بڑی باجی کی چوت کو چاٹنا لگ گیا، ادھر بڑی باجی کو مزہ آنے لگ گیا جس سے باجی اپنی آنکھیں بند کرنا لگ پڑیں۔

ادھر میں اپنی باجی کا پیچھے جھکا ہوا ان کی ہپس پر اپنا لنڈھ رگڑ رہا تھا اور ساتھ ان کا موٹا ہیوی ممّا دبا رہا تھا، ہم دونوں بہن بھائی بڑے غور سے دیکھ رہے تھے۔ ادھر حبشی نے کچھ دیر تک بڑی باجی کی نرم موٹی گوری چوت کو چاٹ کر کھڑا ہو گیا اور بڑی باجی کو تھوڑا پیچھے بیڈ پر کر کے خود بیڈ کے کنارے پر اپنے دونوں گھٹنوں کے بل بیٹھ گیا اور بڑی باجی کی تھائیز پورے کھولی تو بڑی باجی کی پیاری سی موٹی چوت صاف نظر آئی جو اب اس حبشی کا موٹا لنڈھ کا ویٹ کر رہی تھی، ادھر حبشی نے اپنا موٹا جو کافی موٹا لنڈھ تھا اس کی چوت کے منہ پر رکھا اور بڑی باجی کے اوپر لیٹ کر باجی کو اپنی سٹرونگ بازو میں لیٹا ہی اپنا موٹا لمبا لنڈھ کو زور دے کر اندر جیسے ڈالتا بڑی باجی کی چوت کے ہونٹ پورا کھلتے جاتے اور تھائیز کے ساتھ لگتے جا رہے تھے، کچھ دیر میں آدھا لنڈھ اندر چلا گیا تو کافی دیر تک رکا رہا، ادھر میں نے باجی کی شلوار نیچے کر دی اور اس کی بھی موٹی گوری مگر بڑی باجی سے چھوٹی چوت جو باہر نکلی ہوئی تھی تھائیز سے اس پر اپنا لنڈھ کو کیپ کو باجی کی چوت کے ہونٹ میں رگڑا تو فیل ہوا چوت کافی گیلی ہو گئی تھی اس حبشی کا لنڈھ دیکھ دیکھ کر۔ اور اپنا لنڈھ کو آرام سے اندر ڈالنا شروع کر دیا جو کچھ پھنستا ہوا کافی گرم چوت کے اندر جا رہا تھا۔

کچھ ہی دیر میں میرا لنڈھ باجی کی پیاری چوت میں پورا اندر چلا گیا تھا اور میں لنڈھ کو آرام آرام سے اندر باہر کر رہا تھا، ادھر حبشی بڑی باجی کی چوت میں اب اپنا لنڈھ کو جھٹکا مار کر اندر کر رہا تھا۔ اور بڑی باجی کی چوت پورے طرح کھلی ہوئی تھی اور چوت کا گلابی ماس صاف نظر آ رہا تھا ادھر میرا لنڈھ باجی کی گرم اور نرم چوت جب پورے طرح پانی چھوڑ رہی تھی تو مجھے لگ رہا تھا جیسے میرا لنڈھ بھاگ رہا ہو، باجی نے میرا لنڈھ کو 2 بار باہر نکلوا کر ٹشو سے صاف کروایا اور پھر اندر ڈلواتی تو لنڈھ پھنستا ہوا جاتا۔ میری اس باجی کی چوت کا حبشی نے برا حال کر دیا تھا، مجھے میرا لنڈھ ہی آج چھوٹا فیل ہو رہا تھا، ادھر حبشی نے بڑی باجی کی چوت میں اپنا پورا لنڈھ ڈال کر اب زور سے جھٹکا مار رہا تھا اور بڑی باجی کی آوازیں باہر آ رہی تھی، ادھر مجھ سے کنٹرول نہیں رہا اور میں نے لنڈھ باہر نکال کر باجی کی موٹی پیاری ہپس پر اپنا گرم لاوا گرا دیا، مگر اندر حبشی بڑی باجی کو چودتا جا رہا تھا۔ اور ادھر میں تو 10 سے 12 منٹ میں فارغ ہو گیا تھا، اور صوفہ پر آ کر بیٹھ گیا، ادھر باجی ڈور سے still دیکھ جا رہی تھی اور ساتھ اپنی شلوار کا اندر ہاتھ ڈال کر اپنی چوت کو سہلا رہی تھی۔ کوئی 1 گھنٹے کے بعد بڑی باجی کی آوازیں بھی بند ہوئیں اور چھوٹی باجی جلدی سے میرے پاس آئی اور بولی تم اب اوپر چلے جاؤ۔ میں بولا کیوں؟ تو بولی بعد میں بتاؤں گی۔

کافی دیر بعد جب بڑی باجی اور یہ حبشی باہر آیا تو سامنے چھوٹی باجی کو بیٹھا دیکھا تو بڑی باجی شاکڈ ہوئیں اور حبشی چھوٹی باجی کو دیکھتا رہا بہت پیار سے اور دیکھتا ہوا چلا گیا، بڑی باجی نے کافی دیر بعد باتوں کو گھماتی ہوئی صحیح بات پر آئیں اور بولیں کہ ایک جسم کی پیاس سے مجبور تھی اور دوسرا پیسوں سے، میں اپنے ہسبینڈ سے ایک دن کے لیے خوش نہیں ہوں، ہم میں فائٹ ہوئی ہے اور میں اس کو چھوڑنا چاہ رہی ہوں، اور پیسہ جمع کر کے الگ ہو جاؤں گی، جتنا پیسہ وہ کماتا ہے اپنے گھر والوں کو پیچھے کنٹری بھیجوا دیتا ہے اور پورا منتھ میرا پر ڈیپنڈ کرتا ہے نہ اس کا لنڈ کسی کام کا اور نہ میرا کام کا یہ ہسبینڈ۔ بڑی باجی ساتھ رو رہی تھیں۔ میں سیڑھیوں سے سنتا ہوا نیچے آ گیا، اور بڑی باجی کے ساتھ بیٹھ گیا اور بولا باجی ہم دونوں آپ کے ساتھ ہیں جو آپ کو ٹھیک لگے وہ آپ کرنا۔ آپ نے ہمارا لیے بہت کچھ کیا ہے، تو بڑی باجی بولیں نہیں میں تم لوگوں کا لیے کچھ نہیں کر سکی کیوں کہ مجھے میرا ہسبینڈ نے پاگل بنائے رکھا، خود کے بہن بھائی اپنے کنٹری میں نیو گھر بنوا چکے ہیں اور میں تم لوگوں کا لیے کچھ نہیں کر سکی مگر اب تم لوگوں کا لیے اور خود کا لیے سب کچھ کروں گی جو مجھے ٹھیک لگے گا۔ میں بھی کچھ سچ بولنا لگا تھا تو چھوٹی باجی میرے پاس آ کر مجھے چٹکی کاٹ کر چپ رہنے کا اشارہ کیا اور میں نے بات بدل لی۔ 

باجی نے لائٹ سا گاؤن پہن رکھا تھا جس سے بڑی باجی کا گورا جسم پورا نظر آ رہا تھا، اور ان کی آدھی سے زیادہ سڈول گوری گلابی تھائیز نرم سی میرے ساتھ لگی ہوئی تھی، اور باجی کا موٹا ممّا رائٹ سائیڈ سے گاؤن کا اندر سے سیدھا کھڑا ہوا بہت پیارا لگ رہا تھا۔ اور میرے ساتھ میری دوسری باجی جس کے ساتھ میں USA آیا تھا وہ صوفہ کی آرم پر میرے ساتھ لگی ہوئی تھی کہ کوئی میرے منہ سے بات نہ نکل جائے اس لیے وہ ادھر آ کر بیٹھ گئی تھی۔ اتنے میں بڑی باجی بولیں، تم لوگوں کو برا لگا اور پتہ نہیں کیا سوچا ہوگا گا بٹ میں کس سے شیئر کرتی۔ میں آگے ہو کر اپنی بڑی باجی کا پیارا سا چہرہ پر کس کی تو مجھے کچھ چپ چپ سا ہونٹوں میں فیل ہوا، میں بات پوری نہ کر سکا اور اپنے ہونٹوں کو صاف کرنا لگ گیا۔ جس پر ساتھ بیٹھی چھوٹی باجی نے پھر سے اپنے ہاتھ سے میری کمر میں پش کیا، تو میں بولا، ڈونٹ وری باجی، بہن بھائی ہی ایک دوسرے کا راز چھپاتا ہیں۔ پھر کیا ہوا آپ کچھ بھی ہمارے لیے مت سوچو۔ ہم نے ایک بار آپ کو کسی اور بلیک آدمی کے ساتھ ہوٹل میں جاتے دیکھا تھا۔

جس پر پھر میری چھوٹی باجی نے میرا شولڈر کو اپنے ہاتھ سے زور سے دبایا جس کی مجھے درد ہوئی۔ ادھر بڑی باجی نے مجھے دیکھا اور بولیں کب اور کدھر؟ میں اس ٹائم پھنس چکا تھا میں نے بات گول کرنی چاہی مگر اصل بات بول چکا تھا۔ میں نے پھر بڑی باجی کو بتا دیا کہ اس دن اور اس جگہ پر آپ جا رہی تھی، تو باجی یہ والا تو وہ نہیں تھا۔ جس پر بڑی باجی نے چھوٹی باجی کی طرف دیکھا۔ جس پر چھوٹی باجی بولی، یار تو تم کو اس سے کیا؟ کوئی بھی ہو جو باجی کو ٹھیک اور اچھا لگے گا وہی ٹھیک ہے نا؟ جس پر چھوٹی باجی نے مجھے پھر سے دبا لیا اور میں بولا جی، جی باجی آپ ٹھیک بولتی ہو۔ اتنے میں چھوٹی باجی بڑی باجی کو بولی، ڈونٹ وری آپ فریش ہو جائیں، جائیں آپ شاور لے لو۔ بڑی باجی میری تھائی پر ہاتھ رکھ کر اٹھی اور دھیرے دھیرے چلتی اندر چلی گئیں جیسا چھوٹی باجی بھی دیکھ رہی تھی۔ جیسے بڑی باجی اپنے روم میں گئیں تو مجھے چھوٹی باجی سے ایک تھپڑ میرے سر پر لگا اور بولی۔ تم کو روک رہی تھی زبان بند نہیں رکھ سکتا تھے۔ اتنے میں، میں بولا سوری، بڑی باجی کتنی کریم لگاتی ہیں، میں نے تو سنا تھا ادھر کی کریمیں بہت اچھی ہوتی ہیں۔ میرا لپس تو ابھی بھی چپ چپ کر رہا ہے، جس پر چھوٹی باجی زور سے ہنسی اور ساتھ اپنے منہ پر اپنا گورا پتلا سا ہاتھ رکھ کر کچھ دیر تک بہت ہنسی اور پھر اپنے پیٹ پر ہاتھ رکھتی ہوئی بولی۔ کیسی ہے یہ کریم؟ میں بولا کچھ سمجھ نہیں آ رہی، وہ پھر ہنستی گئی، اور بولی، پاگل یہ کریم نہیں تھی، یہ وہ کریم تھی جو وہ بلیک مین ہمارے بڑی باجی کے منہ میں ڈال کر گیا تھا، جاؤ اپنا منہ اور لپس صاف کرو۔ میں جلدی سے اوپر اپنے روم میں گیا اور اچھی طرح ٹوتھ پیسٹ کی اور منہ کو صاف لیا باہر روم میں آیا تو چھوٹی باجی لیٹی ہوئی تھی میرے بیڈ پر۔

میری اس باجی پر جین بہت زیادہ سوٹ کرتی تھی، یہ اصل میں جین کی پینٹ نہیں تھی، جین والی ٹائٹس تھی اور اس کی موٹی پیاری ہپس پھنسی ہوئی اور بھی پیاری لگتی تھی، میں ان کی ہپس پر کچھ دیر تک تھپڑ مارتا رہا اور پھر سر کو باجی کی ہپس پر رکھ کر بولا۔ یہ ان کالوں (بلیکس) کا اتنا بڑا لنڈھ کیوں ہوتا ہے؟ کیا تم لوگوں کو درد نہیں ہوتا۔ تو چھوٹی باجی تھوڑے مسکرائی اور بولی، کیوں تم کو جلن ہو گئی ہے یا تم بھی اپنا بڑا کرنا چاہتے ہو؟ تب میں باجی کی ہپس سے اٹھ کر ان کے ساتھ چپک کر لیٹ گیا، اور بولا کیا ایسا ہو سکتا ہے؟ تو باجی بولی، نہیں… میں بولا وہ کیوں نہیں؟ تو بولی ہر نسل کا اپنا سائز ہوتا ہے۔ یہ اتنا بڑا صرف ان کا ہوتا ہے باقی بائی چانس سے کسی کا بڑا ہو تو ہو۔ اس لیے صرف ان کا ہوتا ہے۔ میں بولا تو باجی کیا آپ کو یا باقی کو درد نہیں ہوتا؟ تو باجی بولی ہاں ہوتا ہے، جب اپنی لمٹ جو ہر کسی لڑکی کی اپنی اندر سے لمٹ ہوتی ہے اس سے زیادہ لمبا اور موٹا جائے گا تو درد ہوتی ہے۔ بٹ ایک میٹھا درد بھی ہوتا ہے جس کا ہر بہن مزہ سے لیتی بھی ہے۔ میں بولا جیسے میری آپ دونوں باجیاں لیتی ہو میٹھے درد سے یا زیادہ درد سے؟ تو باجی ہنسی اور بولی…. کیا باتیں تم کو اب… بس ڈالنے والے کو پتہ ہو کیسے ڈالا جائے پھر مزہ آ جاتا ہے پیارے بھائی۔ میں بولا سچی میں۔ تو میرا سر کے بالوں میں اپنی لمبی انگلیوں کو پھیرتی ہوئی باجی بولی ہاں بھیا۔ میں بولا… باجی اس دن جب آپ کا منہ میں ایک ڈال رہا تھا اور دوسرا آپ کی لے رہا تھا، آپ کو کیسا لگا تھا؟ تو باجی الٹی لیٹی ہوئی سیدھی ہو کر لیٹ گئیں اور لمبے سانس لیتے ہوئے بولیں، اچھا لگا تھا مگر جو انہوں نے بعد میں کیا وہ برا کیا تھا۔

میں بولا ہاں باجی وہ برا تھا، کیا آپ کی ہپس میں ابھی بھی درد ہے؟ تو بولی ہاں کسی ٹائم ہوتی ہے، موٹا اور لمبا تھا اس لیے باجی؟ تو باجی بولی ہاں اس نے بہت بری طرح سے ڈالا تھا، ادھر میں باجی کا ایک ممّا کو جو کافی موٹا تھا اس کو اپنے ہاتھ سے ہلکا ہلکا دبا رہا تھا۔ باجی کی ٹی شرٹ کا اوپر سے، اور باجی بھی آرام سے لیٹی رہی، میں بولا باجی آپ بولتی تھی کہ آپ مجھے بھی دو گی، قسم سے میرا برا حال ہو گیا ہوا ہے، تب باجی بولی، ارے وہ جب مرضی لے لینا، میں تمہارے پاس ہی ہوں، میں سوچ رہی ہوں کہ ہمارے بڑے باجی کتنا پیسہ لیتے ہوں گے؟ ہم تو کم نہیں لے رہے؟ یہ سوچو اور اگر باجی کا موڈ ٹھیک ہو تو تم خود جس طرح بکواس کر لیتے ہو اس ٹائم باجی سے ذرا پوچھنا۔ میں بولا میں کیوں آپ پوچھو تو بولی تم بس بات کر لینا باقی میں خود بات پوچھ لوں گی، یہ بولتی ہوئی باجی میرے روم سے باہر چلی گئی۔ مجھے غصہ صرف اس باجی پر آ رہا تھا جو مجھے 1 مہینے سے پاگل بنا رہی تھی اور اپنی چوت نہیں دے رہی تھی۔ رات کو ڈنر پر بڑے باجی ہم سے نارمل باتیں کرتی رہیں اور میں بڑے باجی سے نارمل اور فری ہو کر بات کرتا رہا مگر چھوٹی باجی سے تھوڑا موڈ رکھا۔ چھوٹی باجی نے مجھے کافی اشارہ بھی کیا کہ میں بڑے باجی سے پوچھوں کہ وہ بلیک گائے سے کتنا پیسہ لیتے ہیں مگر میں چپ رہا۔

رات کو جب میں اپنے روم میں لیٹا ہوا تھا تو چھوٹی باجی آئی اور بیڈ پر بیٹھتی ہوئی بولی، کتے تم کو کتنا اشارہ کیا کیوں نہیں تم نے بڑے باجی سے پوچھا؟ میں خود غصہ میں تھا، میں بولا کیوں پوچھوں؟ کیوں تم مجھ سے بھی اتنا پیسہ لو گی تو دو گی؟ جس پر باجی کا منہ کھلا رہا گیا اور مجھ پر غصہ ہونا شروع ہو گئیں، کافی بولی مجھے مگر میں چپ چاپ سنتا رہا لاسٹ پر بولا، آپ کو سب پتہ ہے 1 مہینے سے مجھے پاگل بنا رکھا ہے اور خود مزہ لے رہی ہو ہر کسی کے لنڈھ کا، مجھ میں اور ہمت نہیں، اور دفع ہو جاؤ میرے روم سے۔ یہ میری پہلی بار تھی کہ اپنی پیاری باجی اور بیسٹ فرینڈ کو اس طرح بولا تھا۔ جس پر وہ چپ چاپ اپنے روم میں چلی گئیں اور میں اپنے بیڈ پر لیٹا ہوا سونے لگ گیا۔ کچھ دیر گزری تو میرے بیک پر کوئی آ کر لیٹا مجھے فیل ہوا مگر مجھے جیسے نیند بہت آئی ہوئی تھی، کچھ دیر بعد مجھے اپنی کمر پر لمبے نیلز والی فنگرز فیل ہوئیں، جس فیل کرتا میں تھوڑا ڈر کر اٹھ گیا تو میری کمر پر شولڈر کے نیچے مجھے کوئی پیار سے چوم رہی تھی۔ اور اتنا میں آواز آئی آئی ایم سوری مائی ڈارلنگ۔ یہ آواز میری چھوٹی باجی کی تھی۔ اور پھر اس نے مجھے اپنے ساتھ چپکا لیا تو فیل ہوا جیسے وہ بالکل ننگی ہو اور اس کا موٹا ممّا مجھے اپنی کمر میں دبا ہوا فیل ہو رہا تھا، میں صرف لونگ لوز نکر میں سوتا تھا، اور میرا پیچھے باجی پورے ننگی تھی، اور میری گردن کو اپنی زبان سے چاٹنا شروع کر دیا اور میرا چیسٹ اور پیٹ پر اپنی گوری لمبی انگلیوں کا لمبا نیلز سے مجھے سہلانا شروع کر دیا۔ کچھ ہی منٹس میں میرا برا حال ہو گیا تھا میرا لمبا موٹا لنڈھ پورے طرح کھڑا ہو گیا تھا اور میرا منہ سے آآھھھ کی آوازیں نکلنا شروع :

کچھ آوازیں نکلی تو باجی نے مجھے سیدھا لٹا دیا اور میں اچھا بچہ بن کر سیدھا لیٹ گیا اور باجی میری نیکر کو خود اتار کر میرے لنڈھ کے پاس اپنی موٹی گوری گانڈ کو اس طرح رکھا کہ باجی کے گورے چ** کے بیچ میں تھا اور باجی میرے اوپر جھکی ہوئی اپنے نپلز کو میرے ہونٹوں سے لگا رہی تھی جو چھوٹے اور تھوڑے سے موٹے تھے پنک کلر کے اور میں باجی کے نپلز کو چوستا ایک ایک کر کے اور باجی اپنی ہپس کو تھوڑا تھوڑا ہلاتی اور پریس کرتی اپنی ہپس کو میرے لنڈھ کے ساتھ جس سے میرا لنڈھ اور ہارڈ ہوتا، ادھر باجی نے میرے منہ سے نپل نکال کر خود اور نیچے ہو گئیں جس سے میرا لنڈھ باجی کے گورا نرم ریشم جیسے جسم سے چپک گیا اور باجی میرے چیسٹ پر بائٹ کرتے اور زبان لگاتی ہوئی نیچے اور نیچے جھکتی گئیں اور پھر میرے لمبے موٹے لنڈھ پر پہلے اپنا 36 سائز کا گورا موٹا ممّا دبایا اور پھر ممے کے بیچ میں رگڑا اور پھر اپنا منہ میں میرا لنڈھ کا کیپ کو بہت پیار سے منہ میں لے لیا اور چوسنا شروع کر دیا۔ میرا فرسٹ ٹائم تھا اس سب میں اور میں پاگل ہو چکا تھا، جیسے خود تڑپ رہا تھا کہ باجی مجھے اور سزا مت دو… باجی نے میرے لنڈھ کو اچھی طرح چاٹا اور چوسا اور پھر میرے اوپر آ کر جھک گئیں اور اپنی پیاری موٹی چوت کو میرے لنڈھ کے کیپ پر خود سیٹ کر رہی تھی بغیر ہاتھ لگائے اور جب چوت اور لنڈھ کا کیپ تھوڑا سا ایک دوسرے سے ملا تو جیسے باجی کی چوت کو پتہ چل گیا یہی بھائی کا لنڈھ ہے تو باجی نے اپنی چوت کو میرے لنڈھ پر پریس کرنا شروع کر دیا۔ باجی کی چوت گیلی ہو چکی تھی اور میرا لنڈھ کا کیپ جیسے باجی کی گرم ٹائٹ چوت میں گیا تو باجی ایک بار تو میرے اوپر لیٹ گئیں اور مجھے زور سے پکڑا تو میں نے بھی بازو کھول کر باجی کو اپنی بازو میں دبا لیا۔

ادھر باجی کچھ دیر رکنے کے بعد اپنی چوت کو میرے لنڈھ پر پریس کرنا شروع کر دیا اور میں اپنا لنڈھ کا زور لگا کر اندر کرنا شروع کر دیا۔ آدھا لنڈھ اندر گیا تو باجی رک گئی تھی اور میں بھی۔ مجھے میرا لنڈھ بہت گرم سی چوت کی آگ فیل کرنا شروع ہو گئی۔ کچھ دیر بعد باجی نے اپنی چوت کو تھوڑا سا میرے لنڈھ سے نکالی اور پھر زور سے جھٹکا مارتی ہوئی خود ہی میرا پورا لنڈھ اینڈ تک لے گئیں، اور ان کے منہ سے آآھھھ کی آواز نکلی اور مجھے اور زور سے جکڑ لیا۔ باجی کی چوت بہت نرم تھی اور گرم بھی جب تک باجی اپنی چوت میں لنڈھ تھوڑا تھوڑا لے رہی تھی تب تک بہت ٹائٹ چوت لگ رہی تھی۔ مگر جب باجی نے پورا لنڈھ لے کر اپنی چوت کو میرے لنڈھ کو اینڈ تک اپنی چوت میں رگڑتی جا رہی تھی ویسا ویسا مجھے باجی کی چوت نرم اور کافی ڈیپ فیل ہو رہی تھی۔ اور میرا لنڈھ جیسے اب فری سٹائل میں بغیر رکے اور بغیر پھنسے اندر باہر ہو رہا تھا۔ اور میں باجی کا ممّا پر کبھی بائٹ کرتا کبھی نپلز کو چوستا مگر باجی پورا زور سے مجھے چود رہی تھی۔ باجی کی سپیڈ تیز ہوتی گئی اور پھر باجی فارغ ہوئیں تو باجی کی چوت نے کچھ ایسا کیا کہ میرا لنڈھ کو جیسے اندر سے پکڑ لیا ہو اور مجھے بھی ایک عجیب مزہ آ رہا تھا اور مجھ سے کنٹرول نہ ہوا اور میرا لنڈھ نے آج پہلی بار اپنی باجی کی چوت میں زور دار جھٹنا چھوڑ دیا۔ جس کا مزہ کچھ اور ہی فیل ہوا مجھے۔ باجی کافی ٹائم تک میرے اوپر لیٹی رہیں، اور پھر اٹھتی ہوئی بولیں، اب خوش ہو؟ میں نے باجی کا دونوں گورا گالوں کو چوما اور تھینک یو بولا، باجی مسکراتی ہوئی چلی گئیں۔

دوستو بڑے باجی کو کالز کچھ آتی تھی مگر بڑے باجی فون لیا کبھی اپنا روم یا کبھی باہر چلی جاتی تھی پتہ نہیں کون تھا یا کیا بات تھی۔ ایک دن صبح بریکفاسٹ کے بعد ہم بیٹھے تھے تو بڑے باجی مجھ سے بولی تم کچھ ٹائم کے لیے اپنے روم میں جا سکتے ہو کچھ باتیں کرنی ہیں چھوٹی باجی سے، میں نے چھوٹی باجی کی طرف دیکھا اور کافی کا کپ لیا اوپر آ گیا۔ کوئی 2 سے 3 گھنٹے بعد چھوٹی باجی میرے روم میں آئی اور میرے شولڈرز پر اپنے دونوں ہاتھ رکھ کر بولی، بگ بوائے کیا کر رہا ہو لیپ ٹاپ پر کسی گوری کو فائنڈ کر رہا ہو؟ میں بولا آپ کے ہوتے ہوئے کیوں فائنڈ کروں۔ اچھا بتاؤ بڑے باجی نے کیا ایسے بات کی ہے؟ جس پر کافی باتوں کے بعد چھوٹی باجی بولی کہ بڑے باجی نے پوچھا تھا سچ سچ بتاؤ تم ورجن ہو یا نہیں؟ میں نے حیران ہو کر چھوٹی باجی کی طرف دیکھا اور پوچھا وہ کیوں پوچھا بڑے باجی نے؟ تو باجی نے لمبے سانس لیتے ہوئے بولی وہ اس لیے کہ اس دن والا…. کالا… جو بڑے باجی کے روم سے نکلا تھا اسے میں بہت پسند آئی ہوں، اور باجی اسے پہلے تو انکار کرتی رہی ہیں مگر اب وہ 3 ہزار ڈالر دینے کو ریڈی ہو گیا ہے۔ اور بڑے باجی بولی کہ اگر تمہارا موڈ ہے تو بولو تو میں نے ہاں کر دی اور اب میں اور بڑے باجی ادھر گھر پر ہی انوائٹ کر لیا کریں گے۔ اور بڑے باجی نے مجھے تمہارے پاس بھیجا ہے کہ تم کیا بولتے ہو؟ میں سوچنے لگا تو چھوٹی باجی نے پھر دوسری باتیں شروع کر دی یار پیسہ کماتا ہے، اور باجی بھی ساتھ ہیں تو پھر کس بات کا ڈر.. اور میں نے بھی ہاں کی تو بولی نیچے بڑے باجی بیٹھی ہیں ان کے پاس چلتے ہیں تم خود بولو کہ ہاں کوئی پرابلم نہیں۔

میں اور چھوٹی باجی نیچے بڑے باجی کے روم میں چلے گئے، ادھر بیٹھا مجھے بڑے باجی سمجھاتی رہی اور میں ہاں میں ہاں ڈالتا گیا اور بولا مجھے کوئی پرابلم نہیں ہے۔ یہ تو آپ کا تھینک یو ہے آپ پوچھ رہی ہو نہ بھی پوچھتی تو میں کیا کر لیتا۔ اور ہم ایک ہی ہیں میری طرف سے آپ وریڈ نہ ہوں۔ ایون جو میں کر سکا وہ بھی میں کروں گا۔ بڑے باجی نے مجھے اپنے گلے سے لگا لیا۔ پھر کچھ دیر بعد بولی وہ شام کو آئے گا۔ بس تم نارمل ایکٹ کرنا اور کچھ نہیں۔ رات ہو چکی تھی، چھوٹی باجی فل ریڈی تھی، بہت پیاری بنی ہوئی تھی، بڑے باجی نے صرف لپ اسٹک ہی لگائی ہوئی تھی وہ ایسے میں ہی بہت زیادہ پیاری اور ڈیسنٹ لک کی تھی کہ سب دیکھتے رہیں۔ ڈور بیل ہوئی میں ہی ڈور کھولنا گیا تو وہی کالا تھا۔ لمبے ہائٹ اور ہاتھ میں کچھ بیگز تھے جن میں دونوں بہنوں کے لیے کچھ تھا اور ساتھ وائن کی بوتل تھی۔ ٹی وی لانچ میں آ کر بیٹھ گیا۔ ادھر یہ دونوں انگلش میں کیا بولتا رہا آدھی باتوں کی مجھے سمجھ آتی رہی آدھی کی نہیں۔ اور پھر بڑے باجی چھوٹی باجی کو اور اس حبشی کو اپنے بیڈروم میں لے کر چلی گئیں۔ کوئی 15 منٹ بعد آئے تو فریج میں سے وہ وائن نکال کر بیڈروم میں لے گئے، میں باہر بیٹھا رہا اور پھر کوئی 25 منٹ بعد بڑے باجی تھوڑے مسکراتی ہوئی باہر آ گئیں اور میرے ساتھ بیٹھ گئیں۔ بڑے باجی بھی وائن پی کر آئی تھی اور ان کی باتیں اب تھوڑی ایڈوانس تھی یا بولڈ سی تھی۔ کوئی آدھا گھنٹہ تک بڑے باجی ادھر ادھر کی مزے کی باتیں کرتی رہی مجھے سناتی رہی۔ بڑے باجی پر نشہ فیل ہو رہا تھا۔ تب میں نے بڑے باجی سے سوال کیا۔ باجی جیسا سنا یا دیکھا ہے کہ ان حبشیوں کا…. ل.. کافی بڑا ہوتا ہے تو….. کیا….. اس کا بھی ہے:

جس پر بڑے باجی نے مجھے دیکھا اور مسکراتی ہوئی بولیں… تم نے کدھر دیکھا ہے؟ تو میں بولا موویز میں تو پھر باجی نے میرے شولڈر پر سر رکھا بولی.. ہاں صحیح بات ہے… میں بولا باجی تو کیا اس کا بھی….؟ تو باجی نے مجھے دیکھتی ہوئی پوچھا کیا؟ میں بولا کہ اس کا…… بھی بڑا ہے؟ تو مجھے دیکھتی ہوئی سر ہلا کر بولی ہاں اس کا کافی بڑا لنڈھ ہے بی سی کا… میں بولا… باجی تو…. چھوٹی باجی کا تو برا حال کر دے گا؟ تو بڑے باجی تھوڑے چپ سی ہو گئیں پھر بولیں… تھوڑے بہت درد تو ہو گا اب اسے… پھر مجھے دیکھتی ہوئی بولیں تم نے کسی سے سیکس نہیں کیا؟ تو میں بولا نہیں باجی…. تو مجھے چومتے ہوئے بولی، میں تم کو کسی اچھی سی سے کروا دوں گی۔ میں اس ٹائم باجی کے ساتھ چپکا ہوا بیٹھا تھا اور باجی میرے شولڈر پر سر رکھا ہوا تھی کہ اندر سے آواز آئی.. اوہھھھ…. آآھھھ.. یہ آواز چھوٹی باجی کی تھی۔ جسے سن کر میں اور بڑے باجی نے ایک دوسرے کی طرف دیکھا، تو میں کھڑا ہو گیا کہ اندر دیکھوں یا روکوں تو مجھے بڑے باجی نے ہاتھ سے پکڑ لیا اور بولی۔ اس کا ذرا موٹا اور لمبا لنڈھ ہے… وہ اب بچی نہیں ہے جوان ہے تھوڑے سے کھلا جائے گا تو ٹھیک ہو جائے گی۔ میں بولا مگر دیکھیں تو سہی… تب بڑے باجی دھیرے سے ڈور کے پاس گئیں اور ساتھ میں بھی تھا، بڑے باجی نے اندر دیکھا تو چھوٹی باجی گھوڑی بنی ہوئی تھی بیڈ پر اور وہ نیچے کھڑا ہوا تھا، اور اس کا لنڈھ جو کافی موٹا تھا کتنا اندر تھا نہیں پتہ مگر باہر ابھی بھی تھا اور چھوٹی باجی کی کمر کو دونوں ہاتھوں سے پکڑ رکھا تھا۔

وہ اپنا لنڈھ تھوڑا باہر نکال کر زور سے جھٹکا اندر مارتا تو چھوٹی باجی کی چوت کو جیسے پھاڑ رہا تھا۔ جس کے بعد بڑے باجی نے ڈور بند کر دیا اور مجھے دیکھنے لگ گئیں، اور میرا برا حال ہو گیا تھا چھوٹی باجی کی چدائی دیکھ کر۔ تب میں بڑے باجی کے ساتھ لگ گیا اور اپنا چہرہ کو باجی کے موٹے نرم ممے میں دبا دیا اور بڑے باجی نے اپنے گورے بازوؤں کو میری کمر میں ڈال دیا۔ اور مجھے لے کر صوفہ پر آ گئیں، مجھے بولی، اس کو مزہ بھی تو ساتھ آ رہا ہوگا۔ مگر میں اپنا چہرہ کو باجی کے ممے میں ادھر ادھر رگڑ رہا تھا، اور ساتھ اپنے ہاتھ جو باجی کی سڈول کمر پر تھے ان کو پھیرنا شروع کر دیا، ادھر بڑے باجی کچھ تو نشہ میں تھی اوپر سے میرا چہرہ ان کے ممے کو رگڑ رہا تھا باجی کو مزہ آنے لگ گیا اور باجی مجھے چومنا شروع ہو گئیں۔ میں نے ہمت کر کے باجی کا ایک ممّا کو اپنے ہاتھ سے پکڑا قمیض کا اوپر سے تو باجی کی آھھھ… نکلی.. باجی کا ممّا 38 سائز کا تھا۔ باجی کا ممّا کو کچھ دیر تب دباتا رہا تو باجی کا ہاتھ میرے تھائی پر چلنا شروع ہو گیا۔ اتنے میں پھر چھوٹی باجی کی آواز آئی… اوئیییی میری چوووت پھاااٹ گئی…. بہت موٹا ہے….. میں نے ڈور کی طرف دیکھا تو اس ٹائم تک باجی نے میرا لنڈھ کو میری نیکر سے پکڑ لیا تھا۔ اور مجھے پیار سے بولی.. آؤوو ہم اوپر تمہارا روم میں چلتے ہیں۔ بڑے باجی مجھے لے کر اوپر جا رہی تھی مگر چھوٹی باجی کی کبھی انگلش میں اونچی آواز آتی یا کبھی بولتی…. اووووففف میری چوووت…. آآھھھ… ادھر بڑے باجی مجھے میرے روم میں لے آئیں اور ڈور بند کر دیا اور میں باجی کے ساتھ چپک گیا۔

باجی بیڈ پر لیٹ گئیں اور اپنی قمیض اتاری تو باجی کا گورا چٹا نازک سا مگر بھرا بھرا جسم، اور آف وائٹ بہت پیارا برا اتارا تو موٹا نرم بھرا ہوا ممّا لٹک آیا جن کو میں پیار کرتا رہا چوستا اور بائٹ کرتا رہا، باجی میرا لنڈھ کو میری نیکر سے نکال کر بہت پیار سے اپنے پیارا نرم سا ہاتھ میں پکڑ کر دھیرے دھیرے ہلا رہی تھی۔ کچھ دیر بعد اپنی شلوار اتار دی تو سڈول گورے تھائیز اور بیچ میں لمبا ہونٹ والی موٹی ہونٹ والی چوت تھی۔ جس پر میں نے اپنا ہاتھ رکھا تو بولی، ادھر نہیں۔ کریم لے آؤ.. میں کریم لے کر آیا تو بڑے باجی نے خود الٹی لیٹ گئیں، ان کی گورے موٹے سڈول ایپل جیسے ہپس دیکھ کر میرا لنڈھ اور ٹائٹ ہوتا گیا، میں باجی کی نرم موٹی تھائیز کے اوپر بیٹھ گیا اور لنڈھ پر کریم لگا کر باجی کی پیاری نرم چ** کی ڈیپ کریک لائن میں پھنسا کر باجی کے اوپر ان کی کمر پر لیٹ گیا اور اپنا لنڈھ کو باجی کی پیاری سی بند کے بیچ دھیرے دھیرے رگڑ رہا تھا تو باجی نے اپنا پیارا لمبا گورا پتلا ہاتھ کو پیچھے لے آئی اور میرا لنڈھ کو پکڑ کر اپنی بند کا ہول پر رگڑا اور تھوڑا پریس کیا تو میں نے بھی تھوڑا جھٹکا مارا تو لنڈھ بڑے باجی کی بند کا اندر چلا گیا اور باجی نے اپنا ہاتھ پیچھے کر لیا۔ اور میں نے باجی کا دونوں ممّوں کو نیچے سے پکڑ کر اپنا لنڈھ کو آرام آرام سے اندر ڈالنا شروع کر دیا مگر باجی نیچے سے اوپر کو جھٹکا مارتی ہوئی بولی ذرا زور سے ڈالو۔ اور میں نے اپنا لنڈھ کو اس بار زور سے اندر ڈالتا گیا بڑے باجی اپنی تھائیز کو تھوڑا کھولتی گئی اور اپنی گانڈ کو اوپر کو کر لیتی تو میرا لنڈھ باجی کی گرم بند کا اندر پورا چلا گیا اور باجی کی بند کافی نرم تھی، پتہ نہیں باجی کا اندر کتنے بار حبشی کا لنڈھ گیا ہوگا جو باجی کی بند ایسے ہو گئی تھی۔ بڑے باجی کی بند میں جیسے جیسے ڈالتا باجی کی بند کی گرفت جیسے لوز ہوتی جاتی۔ میں نے تھوڑا اٹھ کر بڑے باجی کی بند کو دیکھا جو لائٹ سے آف وائٹ تھی اور بند کا ہول میرا لنڈھ سے چپکا ہوا اوپر نیچے کو ہو رہا تھا مگر گرفت ٹائٹ نہیں تھی۔

اینے وے، دوستو میں کوئی 22 منٹ کے بعد فارغ ہو کر باجی کے اوپر لیٹ گیا۔ پھر باجی بولی یہ بات تم چھوٹی باجی کو کبھی نہ بتانا پرومس کرو۔ اور پھر بڑے باجی نے بتایا کہ اب چوت تمہارا کام کی نہیں رہی، یہ اب جیسے حبشی جیسا لنڈھ ہی سکون دے سکتا ہے اور باؤنڈ بھی ان لوگوں نے مار مار کر ڈھیلی کر دی ہے۔ مگر تمہارا لنڈھ کا لیے تو ٹھیک ہے اب بھی۔ ادھر چھوٹی باجی کا اس حبشی نے برا حال کر دیا تھا۔ چھوٹی باجی اپنی دونوں ٹانگیں کھول کر چل رہی تھی، اور 2 دن بیڈ پر ریسٹ کرنا پڑا اس کو۔ مگر نیکسٹ ڈے بڑے باجی کا لیے نیو کسٹمر آیا وہ بھی حبشی تھا۔ باجی نے اسے فل مزہ دیا ہوگا۔ اس طرح میری دونوں بہنوں نے فل مزہ بھی لیا اور پیسہ بھی کمایا۔ جب ہم واپس آیا تو ہم بھی کچھ رچ لوگوں کی طرح آیا اور آتے ہی اچھا ایریا میں گھر لیا اور اب گھر میں ہی باجی کی چوت اور بند کا مزہ لیتا اور بڑے باجی نے بھی پیسہ اچھا بنا لیا اور سال میں ایک بار بڑے باجی ادھر آتی یا ہم لوگ USA جاتے۔

ایک تبصرہ شائع کریں (0)
جدید تر اس سے پرانی

Featured Post