فیملی پکنک


 یہ میرے لیے بلکل نی صورتحال تھی کہ کسی عورت نے میرا لن پہلی دفہ ھاتھ میں لیا تھا مجھے مزے کے ساتھ ڈر بھی لگ رھا تھا کہ کوی اچانک آ نہ جاے میں نے مامی کے ھاتھ سے اپنا لن نیکلالتے ھوے کہا مامی آپ پیشاب کر لیں میں بعد میں کرلونگا مامی بولی لو کرلیا مامی کموڈ سے اٹھکر کھڑی ھوگیں اور میرے سامنے اپنی گیلی شلوار اوپر کرتے ھوے بولیں اب تم کرلو مامی نے شلوار اوپر بہت آرام سے کی تھی جس کی وجہ سے مامی کی چوت کا نظارہ ھوگیا جس پر ہلکے ہلکے بال تھے میں نے مامی سے کہا آپ جائیں میں کرلونگا مامی میرے قریب آئیں اور میرا لن پکڑ کر بولیں چلو کموڈ میں دھار مارو میں تم کو پیشاب کرواتی ھوں میں نے کہا اس طرح مجھ سے نہی ھوگا آپ اس کو چھوڑیں تو کرونگا مامی نے میرا لن چھوڑا اور میرے لن سے ایک لنمبی پیشاب کی دھار نکلتے دیکھ کر مامی بولی اففففففف کامران کتنی لنمبی پیشاب کی دھار نکلی ھے کامران بہت زبردست لوڑا ھے میں نے پیشاب کرلیا تو مامی نے میرے لن کو ھاتھ میں پکڑا اور بولیں کامران یہ لوڑا تو چوت پھاڑ دے گا اتنا موٹا اورلنمبا ھے اس لوڑے سے چدنے کا مزا آجاے گا میں زندگی میں پہلی دفہ کسی عورت کے منہ سے یہ لفظ سن رھا تھا وہ بھی اپنی مامی سے مامی نے میرے لن کو پانی سے صاف کیا اور لن پر پیار کرتے ھوے بولیں میں پول میں چلتی ھوں تم بھی آجاو مامی واش روم سے باھر چلی گیں میں حیران پریشان لن کو ھاتھ میں پکڑ کر کھڑا ھو کر سوچ رھا تھا یہ کیا ھوا جو بھی ھوا مزا آیا میں نے اپنی شارٹس اوپر کی اور پول کی طرف چلاگیا پول کے پاس پہنچا تو ماموں امی کے پیچھے لن لگا کر امی کے ساتھ مزے کر رھے تھے میں جب پانی میں اترا تو خالہ مجھے بہت غور سے دیکھ رھیں تھیں میں پول کے بیچ میں پہنچا تو ماموں نے امی کو چھوڑ دیا تھا امی میری طرف آتے ھوے بولیں کامران میرا ھاتھ پکڑو مجھے پول سے باھر نیکلنا ھے مجھے بھی پیشاب آرھا ھے امی میرے ساتھ تھیں امی کے بڑے بڑے ممے اور بروان نیپل بلکل صاف نظر آرھے تھے میرا لن پھر کھڑا ھوگیا تھا امی پول کی سیھڑیاں چھڑتے ھوے ایک دم سے گرنے لگیں تو میں نے دونوں ھاتوں سے امی کو پکڑا امی میرے آگے تھیں میرے دونوں ھاتھ امی کے مموں پر چلے گے اور پیچھے سے لن بھی امی کی گانڈ سے ٹیچ ھوگیا امی ایک دم سنبھلتے ھوے بولیں اوہ بچ گی ورنہ ابھی گر جاتی خالہ بولیں باجی آرام سے امی بولیں ھاں کامران نے پکڑا ھوا ھے امی پول سے باھر نیکل کر کھڑی ھوگیں اور اپنے دونوں ھاتوں سے اپنے بال باندھنے لگیں امی کا پورا جسم میرے سامنے تھا جسم پر گیلے کپڑے چیپکے ھوے تھے جسکی وجہ سے امی کا جسم اوپر سے نیچے تک صاف نظر آرھا تھا چوت پر گیلی شلوار چیپکی ھوی تھیں کچھ دیر امی کھڑی رھیں اور بال باندھ کر فارم ھاوس کے کمروں کی طرف چلی گیں میں زندگی میں پہلی دفہ اپنے گھر میں یہ سب دیکھ رھا تھا مجھے اندازہ نہی تھا کہ میرے گھر کا اتنا کھلا ڈلا ماحول ھے گھر میں اس پہلے میں نے کبھی اس نظر سے دیکھا ھی نہی بس زیادہ تر میں اپنی پڑھای اور ٹیوشن میں بزی رھتا یہ پھر دوستوں کے ساتھ رات دیر تک بائک پر گھومتا اس پیکنک نے تو مجھے کافی کچھ سوچنے پر مجبور کردیا تھا جبھی مامی میرے قریب آیئں اور میرے کان میں کہا کامران کیا سوچ رھے ھو تمھاری امی چلی گیں ہیں میں ایک دم شرمندہ ھوتے ھوے بولا اوہ کچھ نہی بس ایسے ھی مامی بولیں ایسے کے بچے میں سب دیکھ رھی تھی کیسے غور سے اپنی ماں کا جسم دیکھ رھا تھا میں نے کہا وہ تو آپ سب کا نظر آرھا ھے مامی بولیں ھاں یہ تو ھے ہمارے جسم دیکھ کر تو تمھارا لوڑا فارم میں آگیا ھے جبھی ماموں کی آواز آی چلو بھی بہت سوئمنگ ھوگی اب کھانا آنے والا ھے سب پول سے باھر آجاو ہم سب ایک کرکے پول سے باھر آگے باجی اور چھوٹی بہن گیلے کپڑوں کے ساتھ جھولوں کی طرف چلی گیں باجی نے مجھے آواز دی کامران مجھے جولھا دو میں باجی کی۔ طرف چلا گیا باجی جولھے پر بیٹھ کر بولیں پیچھے سے مجھے دکھا دو باجی کی سفید ٹایئٹ میں سے گول مٹول گانڈ صاف نظر آرھی تھی میں نے پیچھے کھڑے ھوکر انکی گانڈ پر ھاتھ رکھکر جھولا دینے لگا باجی ٹانگیں سیدھی کرکے پینگ پر جولھا جولھتے ھوے بولیں کامران پیچھے جاکر تیز دھکا دو میں نے باجی کی گانڈ پر دونوں ھاتھ رکھے اور پیچھے جاکر انکو چھوڑ دیا باجی کافی اوپر تک پینگ کو لےگیں جبھی امی کی آواز آی کے کپڑے چینج کرو کھانا آگیا ھے باجی جھولے سے اتر کر بولیں آج تو بہت مزا آیا چلو چلتے ہیں چھوٹی بہن بولی بھای مجھے بھی جولھنا ھے باجی بولیں بعد میں جھول لینا ابھی امی بلارھی ہیں ہم تینوں فارم۔ ھاوس کے کمروں کی طرف چلے گے

ہم لوگ جب کمروں کے اندر گے تو سب نے گیلے کپڑے چینج کرلیے تھے امی مجھے اور میری بہنوں کو دیکھ کر بولیں تم لوگ بھی یہ کپڑے چینج کرلو میں دوسرے روم میں گیا اور شارٹس اتار کر ننگا ھوکر اپنا جسم تولے سے خشک کر کے جینز کی پینٹ اور ٹی شرٹ پہن کر کمرے سے باھر آگیا میری بہنوں نے بھی کپڑے چینج کر لیے تھے بڑے کمرے میں کھانا لگ گیا تھا ماموں نے بریانی کی جو دیگ منگوای تھی فارم ھاوس کے ملازموں نے بریانی دسترخوان پر لگادی تھی ہم۔ سب نے کھانا کھایا کھانا کھا کر سب نے کچھ دیر سونے کا پروگرام بنا لیا ماموں مامی خالہ اور میری بہنیں سب سونے کے لیے لیٹ گے ہم۔ سب کزن باھر آکر کرکٹ کیھلنے لگے سب بچے ادھر ادھر بھاگ ڈور کر رھے تھے جبھی میں نے دیکھا کہ خالہ ثوبیہ کے دونوں بچے مطلب دونوں بھای بہن فارم ھاوس کی بیک سائڈ پر جاتے نظر آے میں کچھ دیر بیٹھا انکو دیکتھا رھا اور جب وہ بیک سائڈ پر چلے گے تو میں اپنی جگہ سے اٹھکر انکی طرف چل پڑا کہ یہ دونوں وہاں کیا کرنے گے ہیں باقی کسی کا بھی دھیان انک طرف نہی گیا تھا سب کیھل کود میں لگے ھوے تھے میں آہستہ آہستہ اس طرف گیا جہاں یہ دونوں گے تھے یہ فارم ھاوس میں جو کمرے بنے ھوے تھے انکی بیک سائڈ تھی میں بیک سائڈ پر ایک دیوار کی اوٹ سے دیکھنے لگا وہاں فارم ھاوس کا پرانا سامان رکھا ھوا تھا میری نظر جب ان دونوں پر پڑی تو مجھے حیرت کا جھٹکا لگا اور میں آنکھیں پھاڑ کو ان دونوں کو دیکھنے لگا ارشد نے اپنی نیکر نیچے کی ھوی تھی اور اس کی بڑی بہن ثنا اس کی للی کو چوس رھی تھی ارشد کی للی اب چوسنے سے بڑی ھوگی تھی ثنا نیچے بیٹھ کر اپنے بھای کی للی چوس رھی تھی ثنا بولی بھای مزا آرھا ھے ارشد بولا جی باجی بہت مزا آرھا ھے لیکن کوی آ نہ جاے ثنا بولی کوی نہی آے گا مجھے چوسنے دو میرا لن بھی حرکت میں آگیا ان دونوں کے یہ کام دیکھ کر میں انجواے کررھا تھا کچھ دیر کے بعد میں دیوار کی اوٹ سے نیکل کر انکی طرف گیا سب سے پہلے ارشد نے مجھے دیکھا اور اپنی للی ثنا کے منہ سے نیکال کر گھبراتے ھوے بولا باجی کامران بھای اور اس نے جلدی سے اپنی نیکر اوپر کی اور وہاں سے بھاگ گیا ثنا نے مجھے پریشان نظروں سے دیکھا میں ثنا کے پاس گیا اور اپنے دونوں ھاتھ ثنا کے کندھوں پر رکتھے ھوے کہا یہ کیا ھورھا تھا ثنا نظریں نیچے کرتے ھوے بولی کچھ نہی بھای وہ ارشد نے کہا تھا کہ میری للی چوسوں جیسے امی ماموں کی چوستی ہیں میں یہ سن کر بولا اس کو کیسے پتہ ھے ثنا نے نظریں میری طرف کرکے بولی جی بھای ہم۔دونوں نے دیکھا ھے امی ماموں کا لن چوستی ہیں میں نے اس کے کندھے سہلاتے ھوے کہا اور کیا کرتی ہیں ڈرو نہی مجھے بتاو خالہ ماموں کے ساتھ
ثنا بولی امی ماموں کا لن اندر لے کر ماموں کو کہتی ہیں ذور زور سے چودو میں نے یہ سن کر کہا تو تم دونوں یہ سب گھر میں چھپ کر دیکتھے ثنا بولی جی بھای اور آپ بھی تو سوئمنگ پول میں میرے پیچھے اپنا لن لگا رھے تھے میں نے کہا ھاں کیسا لگا تھا ثنا بولی اچھا لگا تھا آپ نے میرے دودھ بھی دباے تھے میں نے ادھر ادھر دیکھ کر کہا میرا لن دیکھو گی ثنا بولی کوی آ نہ جاے میں نے پینٹ کی زیپ کھولی اور کھڑا لن انڈرویر میں سے باھر نیکال کر ثنا کے سامنے کردیا ثنا نے حیرانی سے منہ کھولتے ھوے بولی اوہ اتنی بڑی للی ھے آپ کی ماموں کی تو چھوٹی سی ھے میں نے کہا یہ للی نہی ھے یہ لن ھے میں نے کہا اس کو پکڑو اس نے اپنے چھوٹے چھوٹے ھاتوں میں لن پکڑ کر بولی بھای یہ تو بہت موٹا اور سخت ھورھا ھے میں نے کہا ثنا اس کو چوسوں ثنا میری طرف دیکھ کر بولی بھای یہ تو میرے منہ میں نہی جاے گا اتنا بڑا لن ھے آپ کا میں نے کہا بس لن کی ٹوپی کو منہ میں لے کر چوسو ثنا نیچے بیٹھ گی اور دونوں ھاتوں سے لن پکڑ کر میرے لن کے ٹوپے کو منہ میں لے کر چوسنے لگی اففففففففف میرے پورے جسم میں ایک مزے کی لہر گھوم گی ثنامیرے لن کی ٹوپی کو چوستے ھوے بولی بھای آپ کے لن سے کچھ نیکل رھا ھے میں نے کہا یہ لن کا جوس ھے ثنا کہنے لگی ھاں ماموں کے لن سے بھی نیکلتا ھے میں نے ثنا سے پوچھا تم نے ماموں کا بھی چوسا ھے ثنا کہنے لگی جی بھای ماموں بھی کبھی کبھی اپنا لن مجھ سے چسواتے ہیں یہ کہہ کر وہ کھڑی ھوگی بھای بس اب میں تھک گی ھوں میں نے اپنا لن انڈرویر کے اندر کیا اور ثنا کے ابھرتے ھوے ممے دباتے ھوے بولا مزا آیا ثنا بولی جی بھای اور یہ کہتے ھوے وہاں سے چلی گی میں کچھ دیر وہیں کھڑا رھا پھر میں وہاں سے نکل کر فارم ھاوس کی طرف آگیا وہاں دیکھا تو میری دونوں بہنیں بھی تھیں مجھے دیکھ کر میری چھوٹی بہن سارہ میرے پاس آی اور میرے کان میں بولی بھای آپ ثنا کے ساتھ کیا کررھے تھے یہ سن کر میں آنکھیں پھاڑ کر اس کی طرف دیکھنے لگا میں نے سارہ سے کہا تم کو کیسے پتہ سارہ بولی کہ باجی نے ارشد سے پوچھا کامران نظر نہی آرھا کہاں ھے وہ تو ارشد نے باجی کو بتایا کہ میں ثنا کے ساتھ فارم ھاوس کے پیچھے ھوں میں اور باجی آپ کو دیکھنے پیچھے کی طرف گے تو پھر ہم دونوں نے چھپ کر دیکھ لیا کہ آپ ثنا کے ساتھ کیا کر رھے تھے میں نے کہا اس پہلے وہ اپنے بھای کے ساتھ بھی یہی کر رھی تھی سارہ بولی واہ بھاہ مزا آیا جبھی باجی میری طرف آیئں اور میرا کان مڑروتے ھوے بولیئں اوے یہ فارم ھاوس کے پیچھے کیا ھورھا تھا میں درد سے منہ بناتے ھوے کہا کچھ نہی میرا کان چھوڑیں درد ھورھا ھے باجی بولیں ثنا کے ساتھ کیا کر رھے تھے چھوٹی سی بچی ھے میں نے کہا وہ بچی نہی ھے مجھ سے پہلے وہ اپنے بھای کی للی چوس رھی تھی باجی بولیں بےشرم شرم کرو میں نے کہا شرم کیسی یہاں تو ماموں سب کےساتھ مزے کر رھے ہیں سارہ نے مجھے سب بتادیا ھے کہ ماموں خالہ کے ساتھ کیا کرتے ھیں بچے جب یہ سب دیکھینگے تو وہی کرینگے میری بات سن کر باجی نے میرا کان چھوڑا اور مجھے دیکھ کر بولی اچھا تو اب تم بھی مزے کے چکروں میں ھو تم گھر چلو وہاں تم سے پوچھتی ھوں اور یہ کہہ کر باجی اور سارہ میرے پاس سے چلی گیں

ایک تبصرہ شائع کریں (0)
جدید تر اس سے پرانی

Featured Post