چالیس سال کی عمر میں غیر مرد سے میری چدائی کی کہانی


گاؤں کی ایک کہانی ایک نوکرانی کی کہانی مجھے کچھ عرصہ پہلے ایک شادی کے فنکشن میں گاؤں جانا پڑا گاؤں کا نام نہی بتاؤں گی میں چالیس سال کی آنٹی نما مخلوق ہوں اپنا تعارف ایسے ہی کروا سکتی ہوں میں اپنے دو بچوں کے ساتھ گاؤں پہنچی دونوں لڑکے ایک اٹھارہ سال کا اور ایک سترہ سال کا ہے وہ گاؤں میں گھومنے پھرنے لگے اور جلد ہی انہوں نے دوست بھی بنا لئے میں اب اکیلی گاؤں والی رشتے دار عورتوں کے ہتھ چڑھ گئی سارے حال احوال یہ وہ رشتے داری کی باتیں اور پتہ نہی کیا کیا ڈس کس کرتے رہے اُن عورتوں میں بلقیس نامی ایک نوکرانی بھی شامل تھی خوبصورت بھی اور جوان بھی کوئی چھبیس ستائیس سال کی ہوگی کافی سیکسی جسم ابھرے ہوئے چوتڑ بڑے ممے فیس بیوٹی بہت ہی پیاری وہ مجھے مسکراتے ہوئے دیکھتی جائے اور باتوں میں حصہ نہی لے رہی تھی پھر گھر کی مالکن نے کہا بلقیس جاؤ باجی کو اُن کا کمرہ دکھا دو اور اُن کا سامان وہاں رکھ دو میں بلقیس کے ساتھ چلی گئی کمرے میں سیٹنگ کے دوران میں نے پوچھا کہ تم کس کی بیوی ہو کیونکہ شکل و صورت سے وہ چوہدریوں کی بیوی ہی لگ رہی تھی بلقیس نے کہا کیا مطلب میں نے کہا کونسے سے والے چوہدری کی بیوی ہو تو وہ بولی باجی میں چوہدریوں کی بہو نہی ہوں میں تو نوکرانی ہوں اُن کی میں نے حیران ہوتے ہوئے کہا یار شکل و صورت اور جسم سے تو تم کسی چوہدرائن سے کم نہی لگتی تو وہ ہنستے ہوئے بولی باجی میں تو ان کے نوکر پیجے یعنی پرویز کی بیوی ہوں میں نے ایسے ہی ٹٹولتے ہوئے پوچھا ان چار چوہدری بھائیوں نے کبھی لائن مارنے کی کوشش نہی کی تم پر کافی خوبصورت ہو تم تو وہ ہنس کے بولی باجی یہاں لائن نہی سیدھی طرح پھدی مار لیتے ہیں میں نے کہا وہی تو میں کہنا چاہتی ہوں تو وہ مسکرا کے بولی باجی وہ جو دوسرے نمبر والا چوہدری مظفر ہے اُس سے بچ کر رہنا وہ پھدیاں مارنے کا ماسٹر ہے وہ کسی کی نہی چھوڑتا ابھی تو تم کو اُس نے دیکھا نہی ہے دیکھ لے گا تو پھر مجھے آرڈر لگائے گا تمہاری پھدی مارنے کے لئے پلان تیار کروں میں نے حیران ہو کر پوچھا شکل سے تو ایسا بندہ نہی لگتا کئی بار شہر ہمارے گھر بھی آیا ہے تو نوکرانی بولی اکیلا آیا تھا میں نے کہا نہی بیوی ساتھ ہوتی ہے تو وہ بولی بیوی کی وجہ سے شریف بنا ہوگا لیکن تیرا جسم ضرور گھور گھور کر دیکھتا ہوگا میں نے کہا ایک دو بار کے علاوہ مجھے ایسا نہی لگا تو وہ بولی بس باجی سمجھ لو کہ اب تم اُس کے جال میں پھنس گئی ہو یہاں سے تم پھدی بچا کر جانا چاہتی ہو تو پھر سارا دن چوہدری مظفر کی بیوی کے ساتھ ساتھ رہنا اُس کے ہوتے ہوئے وہ کچھ نہی کرسکتا میں نے کہا کہ تمہیں اتنی چیزیں کیسے پتہ ہیں تو وہ بولی باجی باقی تین بھابیوں کے علاوہ گاؤں کی قریب پندرہ عورتوں کی ٹلیاں بجا چَکا ہے اور سب کی سب پلان کے ساتھ جب وہ شراب پی لیتا ہے تو پھر سیکسی جانور بن جاتا ہے اور سیکس کی حکیمی دوا بھی کھا لیتا ہے اور پھر شادی شدہ پھدیوں کی بریکیں فیل کردیتا ہے میں نے کہا تمہیں کیسا پتہ ہے کہ ایسا کرتا ہے تو وہ بولی باجی اب تک تم سمجھ نہی رہی تو میں نے کہا کیا تیری بھی پھدی چودی ہے تو وہ بولی باجی مجھے چوہدری مظفر کی دوسری بیوی ہی سمجھو میرا شوہر ساٹھ سال کا بڈھا ہے اور یہ شادی بھی چوہدری مظفر نے کروائی تھی شوہر بوڑھا ہونے کی وجہ سے سیکس میں کمزور ہے اور یہ سب کچھ مظفر جانتا تھا اس لئے اُس نے میری شادی پیجے سے کروا دی شوہر سے تو سیل نا ٹوٹی شادی کے تیسرے دن چوہدری مظفر نے پھدی کی سیل توڑ کر عورت بنایا آج بھی وہ دوپہر نہی بھولتی جب چوہدریوں کے ڈیرے پر ہم دونوں اکیلے تھے اور چوہدری مظفر نے باقاعدہ اپنی بیوی تصور کرتے ہوئے ویسے ہی بیڈ پر گھونگھٹ نکلوا کر بٹھایا اور ویسے ہی سیکس کیا باجی یہ اتنا بڑا لن ہے اُس کا جتنا اُس نے اشارے سے بتایا تو میں حیران ہوگئی یہ تو کچھ نو دس انچ کا سائز بتا رہی تھی اور پھر موٹائی بتاتے ہوئے کہنے لگی باجی گول نہی سائڈوں سے بہت چوڑا ہے یوں جیسے انڈا ہوتا ہے گول نہی ہے اور نیچے جو اس کی پیشاب والی نالی ہے وہ پوری پھولی ہوتی ہے جب فل کھڑا ہوتا ہے آدھا گھنٹہ تو نارمل ہے گولی کھا لے تو پھر ایک سے دیڑھ گھنٹہ چودتا ہے میں اُس کے بتانے سے اندازہ لگا رہی تھی کہ کیا وحشی لن ہوگا جس کی اتنی باریکیاں بلقیس بتا رہی ہے میں نے کہا بلقیس جب اُس نے سیل توڑی تو کیا ہوا تھا وہ بولی باجی پھدی پھٹ گئی تھی دونوں ہونٹ اُس کے لن سے چپک گئے تھے میرا بڑا بُرا حال تھا میں رونے لگی تھی اُس کے چھاتی کے بال میں نے زور سے نوچ ڈالے تھے پر وہ اصلی مرد ہے اُس نے نہی چھوڑا اور پھر میرا بہت بُرا حال کیا بہت دیر تک میری پھدی چودتا گیا وہ پہلا مرد تھا جس کا لن میری پھدی میں گیا تھا اُس کے بعد تیسرے دن میرے شوہر نے کوشش کی اور لن آرام سے اندر گیا تو کہنے لگا پہلے کیوں نہی جا رہا تھا میں نے کہا تمہارا لن آج صحیح کھڑا ہوا ہے اس لیے چلا گیا ہے بہت درد ہو رہی ہے اور بناؤٹی رونا روتے ہوئے اُس کے ساتھ سیکس کیا اور پھر صبح چوہدری مظفر سے چدائی کرائی باجی تم لن دیکھو گی تو ڈر جاؤ گی لیکن جب اندر جائے گا تو پھر اُس کا مزہ بہت آئے گا میں نے کہا کہ میں تو اُس سے بچ کر جانا چاہتی ہوں تو بلقیس نے کہا تو چوہدری کی بیوی کے ساتھ ساتھ رہنا پہلے دن تو سب کچھ نارمل لگا دوسرے دن صبح کو ناشتے کے بعد چوہدری مظفر گھر پر ہی رہا اور مجھے دیکھ دیکھ کر مونچھوں کو تاؤ دیتا اپنی چھاتی پر ہاتھ پھیرتا اپنے لن پر خارش کرتا اور میں اُس کی بیوی کے ساتھ سائے کی طرح لگی ہوئی تھی کہ بلقیس نے آکر مجھے بتایا باجی چوہدری مظفر کہتا ہے کہ پھدی چدوائے بغیر اس گاؤں سے نکلنا مشکل ہوگا تم جو کچھ مرضی کر لو پھدی تو میں نے چودنی ہی ہے میں نے کہا بلقیس مجھے ڈر لگتا ہے بلقیس بولی باجی ڈر کس بات کا وہ انسان بڑا اچھا ہے ہاں اُس کے لن سے ڈر لگتا ہے وہ تو مجھے بھی لگا تھا لیکن جب چوت چوڑی کرتا ہے تو پھر دل کرتا ہے کہ اس لن پر فدا ہو جاؤں باجی ایک بات کہوں وہ چھوڑے گا نہیں تم کو بہتر ہے خود ہی مان جائیں زبردستی چودے گا تو ساتھ میں مارے گا بھی ذلیل بھی کرے گا لیکن پیار سے کروا لو گی تو بہت زیادہ مزہ دے گا سوچ کر بتا دو یہ یاد رکھنا پھدی میں وہ چوڑا لن جانا ضرور ہے آگے تمہاری مرضی بلقیس کے جانے کے بعد میں سوچ میں پڑ گئی کہ پھدی بچانا تو ممکن نہی رہا زبردستی کرنے دوں یا آرام سے مان لوں کیا کروں پھر کافی دیر سوچنے کے بعد خود کو تیار کیا کہ آرام سے مان جاتی ہوں تو میں نے بلقیس سے کہا میں تیار ہوں تو وہ بولی میرے ساتھ ڈیرے پر جانا ہوگا وہ وہیں انتظار کر رہا ہے میں بلقیس کے ساتھ ڈیرے پہنچی اور ہم دونوں ایک کمرے میں داخل ہوئی تو چوہدری مظفر سامنے کھڑا تھا بلقیس کو اشارہ کیا تو وہ دروازہ بند کر کے چلی گئی میری جان نکل رہی تھی میں کانپنے لگی میں نے کہا دیکھو میں ایسی عورت نہیں ہوں مجھے چھوڑ دو گے تو مہربانی ہوگی میرا دل راضی نہی ہے تو وہ بولا کوئی بات نہیں دل بھی راضی ہو جائے گا اور جسم بھی راضی کرلیں گے اور آگے بڑھ کر مجھے بانہوں میں بھر لیا میں کانپنے لگ گئی پہلی بار کسی غیر مرد نے جھپی ڈالی تھی چوہدری نے میرا چہرہ اوپر کیا میری آنکھیں بند تھی میرے چہرے کے قریب ہو کر بولا آنکھیں کھول اُس کے سانسوں سے شراب کی مہک آئی پہلی بار شراب کی مہک سونگھی تو اچھی لگی اُس نے دوبارہ مجھے آنکھیں کھولنے کا کہا میں نے آنکھیں کھول دی اور اس کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال دیکھنے لگی وی وہ بولا پہلی بار کسی دوسرے مرد کے ساتھ کر رہی ہو نا میں نے کہا ہاں جی پہلی بار کر رہی ہوں مجھے ڈر لگ رہا ہے تو وہ بولا یار ڈرنا کس بات کا شوہر نے بھی تو چودی ہے میں چود لونگا تو کیا فرق پڑتا ہے پھدی میں لن ہی تو جانا ہے بس سائز کا تھوڑا فرق پڑے گا یا ٹائمنگ کا ان لمحات کو انجوائے کرو بھول جاؤ سب کچھ تم کون ہو کیا ہو سب کچھ بھول جاؤ سوچو کہ تمہاری اور میری آج سہاگ رات ہے اور تم کنواری لڑکی ہو میں اُس کی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے سب کچھ سُن رہی تھی اُس کی مردانہ شکل مجھے اکسا رہی تھی اُس نے منہ میں منہ ڈالا تو میں نے اپنا آپ سپرد کر دیا اُس نے خوب فرنچ کسنگ کرنی شروع کی اور ساتھ ساتھ میری کمر اور گانڈ پر ہاتھ پھیرنے لگا کچھ دس منٹ تک یہ سلسلہ جاری رہا پھر اُس نے اپنے کپڑے اتارنے شروع کئے اب وہ صرف انڈروئر میں کھڑا تھا اور اس کے اندر اُس کا لن فل کھڑا نمایاں نظر آرہا تھا اس نے میرے کپڑے بھی اتار دئے اور مجھے بریزیر اور انڈر وئر میں سامنے کھڑی کرلیا اُس نے کہا گھٹنوں کے بل ہوجا میں نے کہنا مانا تو اُس نے میرے چہرے کے قریب آکر اپنا انڈر ویر نیچے کیا تو لن سپرنگ کی طرح باہر نکلا اور میرے چہرے پر لگا کہ میں لن دیکھ کر حیران رہ گئی واقعی وہ بہت چوڑا لن تھا ایک عجیب سی ہیبت طاری ہو رہی تھی اُس کی بناوٹ دیکھ کر ایسے جیسے کوئی پھنیر سانپ ہو نیچے سے اُس کی نالی ایسے جیسے سانپ کی گردن کی نالی ہو اُس نے دو تین بار میرے چہرے پر لن مارا اور پھر مجھے کہا پکڑو اسے میں نے لن پکڑا گرم دھڑکتا ہوا لن میرے ہاتھ میں پورا بند نہی ہو رہا تھا لمبائی بھی کوئی نو دس انچ کی ہوگی بہت سخت دب بھی نہی رہا تھا ابھی میں اُس کو پکڑ حیرت سے اوپر نیچے دیکھ رہی تھی تو وہ بولا لن چوس میں نے کہا کہ میں نے ایسا کبھی نہی کیا تو وہ بولا پہلی بار تو کرنا ہی ہے تم کو تو میرا ہی لن چوس پہلی بار میں نے لن کو ہونٹوں کے قریب کیا اور اس کی زبردست شیپ کو سراہتے ہوئے اُس کے ٹوپے کو چمیاں کرنے لگی یہ سوچتے ہوئے کہ یہ میری پھدی کی پنکھڑیاں کھول دے گا مجھے اُس پر پیار آنے لگا بلکہ سیکس چڑھنے لگا چومتے چومتے ٹوپا چوسنے لگی پھر تھوڑا سا لن اور چوسا وہ موٹا ہی بہت تھا میرا منہ اُس کو اندر لے نہی پا رہا تھا مظفر نے میرا سر پکڑ کر پوچھا لن کیسا ہے میں نے کہا بہت بڑا ہے موٹا ہے تو وہ بولا شوہر کے مقابلے میں کیسا ہے تو میں نے کہا یہ تو بہت بڑا ہے اَس کے مقابلے میں ڈبل لگ رہا ہے مظفر نے میرے سر کو پکڑ کر لن کی طرف دبایا لن میری بانچھیں کھولتا ہوا گلے تک چلا گیا پہلی بار زندگی میں لن میرے منہ میں گیا تھا اور وہ مظفر کا شاندار لن تھا اس نے پورا زور لگا کر لن میرے گلے کے اندر ڈال دیا اور ایک دو تین چار گنتے ہوئے لن باہر نکالا میں کھانستے ہوئے اُس کو روکنے لگی میرا سانس بند ہو گیا تھا میرے منہ سے رالیں ٹپک رہی تھی اُس نے کہا کیسا لگا میں نے کچھ نہی کہا اور لن پکڑ کر چومنے لگی اور خود ہی وہ طاقت والا لن منہ میں لے کر چوسنے لگی اب میری پھدی لن مانگنے لگی تھی اب دل کر رہا تھا کہ یہ لن مجھے چودے میری پھدی چوڑی کرے تھوڑی دیر لن چوسا اور پھر میں نے کہا مظفر جی پھدی پھاڑ دیں میری اب دل کر رہا ہے پھدی پھاڑ دو مظفر نے مجھے گود میں اُٹھا لیا دو ننگے جسم ملے تو کرنٹ کی لہر دوڑ گئی میں نے کبھی سوچا بھی نا تھا کہ میں اس طرح کسی دوسرے مرد کے ساتھ ننگی ہو کر سیکس کروں پہلی بار محسوس کیا کہ جب سیکس چڑھا ہو تو پھر دل کیا کرتا ہے چالیس سال کی عمر میں پہلی بار ایسا سیکس چڑھا تھا مجھے مظفر نے مجھے بیڈ پر لٹا کر میرے اوپر آگیا اور میرے اوپر چھا گیا اور میرے چہرے کو چومنے لگا شراب کی مہک مجھے دیوانہ بنا رہی تھی پھر اس نے لن پھدی پر سیٹ کر کے منہ میں منہ ڈال کر ہلکا سا زور دیا موٹا ٹوپا اندر گیا تو اندازہ ہوا کہ کتنا فرق ہے دونوں لنوں میں پھر تھوڑا سا اور زور اور لن پھدی چیرتا ہوا اندر گیا تو میری چیخیں نکل گئیں میں اُس کے نیچے مچھلی کی طرح تڑپی درد کی لہر پورے جسم میں دوڑ گئی میں نے اُس کا چہرہ تھام لیا اور اُس کو دیکھتے ہوئے کہا پھدی پھاڑ دی ہے آپ نے مجھے اپنی بنا لیا ہے مظفر نے مجھے چومتے ہوئے لن پھیرنا شروع کر دیا واقعی اس کے لن کی اسپیشل بات اَس کی چوڑائی تھی جو میری پھدی کو صحیح معنوں میں چوڑی کر رہا تھا پہلی بار زندگی میں محسوس ہوا کہ اصل مردانہ لن کیا ہوتا ہے دودھ مکھنوں پر پلا تگڑا لن میری شوہر کے لن سے چدنے والی پھدی کو شوہر سے زیادہ کھول رہا تھا قسم سے اُس وقت میرا دل کر رہا تھا کہ یہ زندگی بھر مجھے چودے یقین کریں سیکس کا نشہ کیا ہوتا ہے وہ اُس کے لن سے چدنے پر پتہ چل رہا تھا مظفر نے ٹانگیں اٹھا لی اور اب وہ پوری لمبائی اندر کرنے لگا اُس کا لن میری بچے دانی کے منہ پر جا کر لگ رہا تھا اور ہر بار جب پورا اندر جاتا تو میری چیخیں نکل جاتی چالیس سال کی آنٹی اُس وقت کنواری لڑکی بنی ہوئی تھی مظفر نے پوچھا شوہر کا کیسا ہے تو میں نے کہا اس لن کے سامنے بچہ ہے یہ تو بہت بڑا ہے تو وہ بولا تو کسی اور سے چدوا لیتی مزہ لیتی میں نے کہا یہ پھدی تیری قسمت میں تھی دوسرا کیسے چڑھ سکتا تھا مظفر نے کہا سچی بتانا لن کیسا لگا تو میں نے کہا سیل توڑنے والا خطرناک لن ہے تیرا اور چوڑائی تو بہت زیادہ ہے میں نے کہا تم نے بلقیس کی سیل توڑی ہے تو کہنے لگا ہاں اسی بیڈ پر اُس کی سیل توڑی تھی اس کے علاوہ بھی شادی شدہ عورتوں کو اس جگہ رلا رلا کر چودا ہے بڑی ٹائٹ پھدیاں چیری ہیں میں نے کہا سب سے ٹائٹ تو بلقیس کی ہوگی تو کہنے لگا اُس سے ٹائٹ وہ نازیہ کمیارن کی تھی شادی شدہ ہونے کے باوجود اُس کی پھدی سے خون نکلا تھا بہت روئی تھی وہ اب میرے لن سے بہت زیادہ پیار کرتی ہے میں نے کہا ظاہر ہے اتنا زبردست لن ہے تو پیار تو ہوگا مجھے بھی اس وقت اس سے پیار ہو گیا ہے چوہدری نے لن پھدی سے نکالا تو میں نے پکڑ کر چومنا چوسنا شروع کر دیا چوہدری مظفر بولا تو پرانی شراب کی طرح ہے جتنی پیتے جاؤ مزہ بڑھتا جاتا ہے چل اب ڈوگی اسٹائل میں چدائی کروا میں ڈوگی بنی تو چوہدری نے میرے ممے بیڈ کے ساتھ لگوا کر گانڈ اونچی کروا کر مجھے اپنے چوتڑ دونوں ہاتھوں سے کھولنے کو کہا میں نے ویسے ہی کیا اور وہ بیڈ پر کھڑا ہو گیا اور پھر وکٹ کیپر کی طرح دونوں ٹانگیں پھیلا کر لن میری پھدی پر رکھ کر زور دیا پچک کی آواز سے لن ایک بار ہی پورا اندر ڈال دیا میری چیخیں نکلی تو میری ہپس کو پکڑ کر زور زور زور سے چودنے لگا میں اُس کی مردانگی پر فدا ہو گئی ایسی چدائی کبھی سوچی بھی نہی تھی میں اس کی تعریفیں کرنے لگی کچھ پندرہ منٹ بعد چوہدری مظفر نے لن باہر نکالا اور زور زور سے مٹھ مارتے ہوئے منی کے فوارے میرے چہرے پر چھوڑ دئے پھر مجھے ایک کپڑا دیا میں نے چہرہ صاف کیا تو چوہدری نے مجھے اپنی بانہوں میں بھر لیا اور کسنگ کرنے لگا پھر ہم نے کپڑے پہنے اور ہم دونوں ہی کمرے سے نکل آئے بلقیس سامنے بیٹھی ہوئی تھی وہ میرے پاس آئی چوہدری ہم دونوں کو چھوڑ کر آگے بڑھ گیا بلقیس نے کہا باجی پھدی کیا حال کیسا ہے میں نے تعریف کرتے ہوئے کہا واقعی تم صحیح کہتی ہو بہت ڈیمرو لن ہے پھدی چوڑی کر دی ہے اَس نے بلقیس نے کہا باجی تم تو شادی شدہ ہو میری پھدی کا کیا حال کیا ہوگا میں تو کنواری تھی میں نے بلقیس کو جھپی ڈال لی اور اس سے کہا میں سمجھ سکتی ہوں وہ درد جو اس لن نے کنواری لڑکی کو دیا ہوگا میں نے کہا بلقیس ایسا لن کبھی سوچا بھی نہی تھا تو بلقیس بولی باجی مزہ آیا میں نے کہا بہت مزہ آیا ہے پھر دو دن بعد ہم واپس شہر چلے گئے جاتے ہی شوہر کو پیریڈ کا بہانا لگا کر تین دن تک پھدی کو پھٹکری کے پانی سے دھویا اور پھر اپنی ڈیلی روٹین شروع ہو گئی جسم تو شہر آچکا تھا لیکن دل اور دماغ گاؤں میں چوہدری مظفر کے نیچے چھوڑ آئی تھی اب تو وہ خوابوں میں بھی آکر چودتا تھا وہ کہتے ہیں نا کہ ایک بار دوسرے مرد والا دروازہ کُھل جائے تو پھر بند نہی ہوتا اور پھر تیسرا بھی آتا ہے کچھ اسی طرح میرے ساتھ ہوا شوہر کافی عرصے سے سیکس کے دوران مجھے کلپ دکھایا کرتا تھا اور اکثر ایسے کلپس ہوتے کہ شوہر کے سامنے بیوی دوسرے مرد سے چدائی کرا رہی ہوتی اور میں کئی بار پوچھتی کہ بھلا اس سے ان کو کیا مزہ ملتا ہوگا اب جب میں نے دوسرا لن لے لیا تھا تو مجھے سمجھ آ گئی کہ عورت کو اس سے کیا مزہ ملتا ہے لیکن شوہر کو کیا مزہ ملتا ہے وہ معلوم کرنا تھا اسی طرح ہم میاں بیوی کا سیکس چلتا رہا تو ایک دن ایسا ہی کلپ دیکھتے ہوئے میں نے پوچھا یہ بتائیں کہ عورت کو تو سیکس کا مزہ مل رہا ہے یہ شوہر کو کیا مزہ مل رہا ہے اور وہ دیکھتے ہوئے مٹھ مار رہا ہے تو شوہر بولا جان یہ کئی مردوں کی فینٹسی ہوتی ہے کہ وہ اپنی بیوی کو کسی دوسرے مرد کے ساتھ دیکھنا چاہتے ہیں یہ بھی سیکس بڑھانے کا ایک طریقہ ہے میں نے جان بوجھ کر پوچھا تو آپ ایسے کلپ زیادہ دیکھتے ہیں کیا کسی عورت کو اُس کے مرد کے سامنے چودنا چاہتے ہیں یا پھر مجھے کسی دوسرے کے نیچے دیکھنے کا ارادہ کرتے ہیں شوہر خاموش رہا میں نے کہا بتائیں نا چُپ کیوں ہیں تو شوہر نے کہا چھوڑو یار میں نے کہا اگر آپ ایسا کسی کو چودنا چاہتے ہیں تو مجھے کوئی اعتراض نہی ہے شوہر کو حوصلہ ملا اور وہ بولا میں چودنا نہی چاہتا بلکہ اتنا کہہ کر وہ رُک گیا تو میں نے بناوٹی غصہ دکھاتے ہوئے کہا تو مطلب یہ کہ مجھے کسی اور کے نیچے دیکھنا چاہتے ہیں مجھے کسی دوسرے مرد کے بڑے لن سے چدتا دیکھنا چاہتے ہیں میں نے نکلی غصے میں یہ بات اُن سے دو تین بار کہی تو شوہر نے کہا ہاں میں یہ چاہتا ہوں تو میں نے مزید لہجہ تلخ کرتے ہوئے کہا تو پھر دوسرا مرد بھی سوچ رکھا ہوگا تو شوہر نے کہا ہاں سوچا ہوا ہے میں نے کہا کون سا دوست ہے تمہارا جس کے نیچے مجھے لٹانے کا سوچتے رہتے ہو تو شوہر بولا وہ ندیم ہے نا اس کے ساتھ دیکھنا چاہتا ہوں میں نے خوب دو تین بڑی گالیاں دی اور کہا کہ تم کب سے ایسے سوچ رہے ہو تو شوہر خاموش رہا میں نے اب باقاعدہ طور پر شوہر کا گریبان پکڑ لیا اور جھنجوڑ کر پوچھا کب سے ایسا سوچ رہے ہو تو شوہر بولا کافی مہینوں سے سوچ رہا ہوں تو میں نے کہا تم کو اچھا لگے گا کہ کوئی دوسرا بندہ مجھے چودے تو شوہر بولا یار میں یہی فیل کرنا چاہتا ہوں کہ جیسے ان کا لن یہ سب دیکھ کر کھڑا ہو جاتا ہے کیا واقعی میں ایسا ہوتا ہے جبکہ ان کے کلپ دیکھتے ہوئے میرا بھی کھڑا ہو جاتا ہے میں نے کہا کبھی یہ نہی سوچا کہ تمہاری غیرت کا کیا ہوگا تو شوہر بولا یار وہی سب کچھ تو فیل کرنا چاہتا ہوں میں جھوٹ موٹ کی ناراض ہو گئی دوسرے دن شام تک کوئی خاص بات چیت نا کی رات کو شوہر نے منایا اور میں نے ڈرامہ ختم کر دیا حالانکہ میں چاہ رہی تھی کہ کوئی میری پھدی چودے اسی طرح دو تین دن بعد پھر ہم دونوں میں اس بارے میں بات ہوئی تو میں نے کہہ دیا ٹھیک ہے تو پھر لے آنا ندیم کو چدوا دینا اپنی بیوی کو دیکھ لینا جب کوئی دوسرا مرد اپنے بڑے لن سے میری ٹائٹ پھدی چودے گا تو تم کو کیا سکون ملتا ہے میری طرف سے رضا مندی ملتے ہی شوہر نے کہا پرسوں تیار رہنا رات کو ندیم چودے گا تجھے اُس وقت شوہر مجھے ہیرامنڈی کا دلال لگا جو طوائف کو بتاتا ہے کہ فلاں چوہدری فلاں بندہ چودنے آرہا ہے مجھے شوہر پر غصہ تو آرہا تھا لیکن پھر سوچا میں کون سی پارسا ہوں میں نے بھی تو چوہدری مظفر سے نتھ تڑوا لی ہوئی ہے ہونے دو جو ہوتا ہے ایک بار ندیم چڑھ لے پھر اپنے شوہر کو منا کر اُس کے سامنے چوہدری مظفر پر سواری کروں گی رات ہم دونوں ساتھ ساتھ لیٹے ہوئے تھے دونوں کو نیند نہی آ رہی تھی شوہر بھی سوچو میں گم تھا اور میں بات کرنے کا موقع بنانا چاہ رہی تھی میں نے شوہر سے پوچھ لیا کیا سوچ رہے ہیں تو وہ ٹھنڈی آہ بھر کے بولا سوچ رہا ہوں کہ ندیم کو منع کردوں کیسا لگے گا کہ وہ تمہیں میرے سامنے پوری ننگی کرکے چودے گا وہی سوچ رہا ہوں کہ یہ ٹھیک ہے یا نہی میں نے کہا دیکھو ٹھیک تو نہی ہے لیکن تمہاری ایک فینٹسی ہے اس بارے میں اور میں تمہاری ہوں تمہاری فینٹسی کی خاطر میں اپنی پھدی چدوانے کو تیار ہوں آگے تمہاری مرضی شوہر بولا یار تم کو کیسا لگے گا کوئی دوسرا مرد تم کو چودے گا تو میں نے کہا وہی تو اب میں بھی محسوس کرنا چاہتی ہوں کہ کیسا لگتا ہے اگر تم راضی نہی ہو تو مجھے کوئی شوق نہی ہے باقی تمہاری مرضی میں نے ہاں کہہ دی ہوئی ہے تم کو شوہر نے کہا یار میں دیکھنا چاہتا ہوں کہ کوئی تمہیں گھوڑی بنا کر چودے اور تیری چیخیں نکلیں یہ بات سُنتے ہی میں نے اپنا پتہ پھینکا جان اگر ندیم چیخیں نا نکلوا سکا تو پھر ایک مرد میری پسند کا ہوگا ندیم کے بعد شوہر کی جیسے بتی جل گئی مجھ سے پوچھنے لگا کیا مطلب تم کیا کہہ رہی ہو میں نے بات دہرائی اور کہا کہ ایک تمہاری مرضی کا اور دوسرا میری مرضی کا اُس کے بعد کبھی بھی نہی دیکھتے ہیں کون میری زیادہ چیخیں نکلواتا ہے شوہر کے پاس کوئی چارہ نہی تھی وہ پہل کرکے اپنے ہاتھوں سے گیم نکلوا چُکا تھا میں نے پھر کہا اگر دل نہی مان رہا تو پھر دونوں ہی نہی کوئی دوسرا بندہ نہی اور پھر یہ سوچ اپنے ذہن سے نکال دو اور یہ کہہ کر میں نے دوسری طرف منہ کر کے آنکھیں بند کرلی اور پتہ نہی کب نیند آگئی صبح اُٹھے تو سب کچھ نارمل چل رہا تھا وہی سارے روٹین کے کام شوہر گھر سے نکلنے لگا تو مجھے کہنے لگا اچھی سی تیار ہو جانا ندیم کو لے کر آؤں گا تو میں نے کہا تو اس کا مطلب ہے میرے پسند کے بندے سے بھی بعد میں چدائی ہوگی تو شوہر بولا ہاں بالکل جیسے تم کہو سب کچھ منظور ہے لیکن بندہ کون ہے میں نے کہا تم غصہ ہوجاؤ گے پہلے وعدہ کرو کہ غصہ نہی ہونگے شوہر نے کہا نہی ہوتا غصہ تو میں نے کہا وہ گاؤں والے چوہدری مظفر سے چدوانا چاہتی ہوں اُس کی نوکرانی نے بتایا تھا کہ وہ میری لینا چاہتا ہے اور اس کا ہتھیار اتنا بڑا اور موٹا ہے شوہر نے کہا کیا تم نے دیکھا ہے میں نے جھوٹ بولتے ہوئے کہا بھلا میں کیسے دیکھ لیتی وہ تو نوکرانی نے بتایا تھا کہ وہ میری پھدی چودنا چاہتا ہے شوہر نے کہا یار بندہ وہ بڑا خطرناک ہے دیکھ لو کوئی مسئلہ نا ہو جائے میں نے کہا آپ فکر نہ کریں مجھے اُس سے چدائی کرانی ہے میں ہینڈل کر لوں گی مجھے وہ لن لینا ہے ہر صورت آپ کے سامنے یاں آپ کی غیر موجودگی میں مجھے وہ لن لینا ہے شوہر میری بات سُن کر حیران تھا میں نے کہا جائیں لے آئیں اپنے ندیم کو میں تیار ہوتی ہوں شوہر چلا گیا اور میں تیار ہونے لگ گئی بچے ٹیوشن چلے گئے اور ایک گھنٹے بعد شوہر ندیم کے ساتھ گھر آگیا پانچ فٹ نو انچ کا موٹا سا گندمی رنگ کا ندیم میرے سامنے تھا شوہر نے کمرہ بند کر دیا اور مجھے کہا کہ ندیم تھوڑا نروس ہے ذرا مدد کرنا اس کی ندیم اور میں چومی چموٹا کرنے لگ گئے اور آہستہ آہستہ ایک دوسرے کے کپڑے اتار دئے میں نے اُس کا لن ہاتھ میں پکڑ لیا اور ہلکی ہلکی مٹھ مارنے لگی شوہر کے لن سے تھوڑا سا موٹا تھا اور کچھ سات انچ لمبا چمی چموٹے کے بعد میں بیڈ پر لیٹ گئی اور ندیم اوپر چڑھ گیا لن کو تھوک لگا کر اندر کیا مجھے کچھ فرق نہی پڑا میں نے جان بوجھ کر کوئی آواز نہی نکالی اور ندیم دسویں جھٹکے پر کانپنے لگ گیا میں نے فوری طور پر لن چوت سے نکلوا دیا ندیم میرے پیٹ پر فارغ ہو کر بیڈ سے اُتر گیا صوفے پر میرا شوہر اپنے لن کی مٹھ مار رہا تھا میں نے کہا مٹھ نا مارو آؤ آگ بجھا دو شوہر اوپر آیا اور ندیم سے اچھا چودا اور میرے اندر فارغ ہو گیا پھر شوہر نے ندیم کو کہا کیا یار تم تو کہتے تھے کہ چیخیں نکلوا دوں گا گھنٹے سے پہلے اتروں گا نہی اور پانچ منٹ سے پہلے ہی ختم ہو گئے میں نے شوہر سے کہا اب ندیم کبھی بھی اس گھر میں نہی آئے گا ندیم کپڑے پہن کر چلا گیا تو میں نے شوہر سے کہا مجھے اس سے کوئی مزہ نہی آیا اور تمہیں مزہ آیا دیکھنے کا تو بولا جان بالکل نہی کوئی مزہ نہیں آیا میں نے کہا تو پھر کل پرسوں چوہدری کو بُلا لوں دیکھتے ہیں وہ کیسا ہے شوہر نے ہاں کر دی میں نے بلقیس کو فون کیا اور اُس کو ساری بات بتا دی چوتھے دن چوہدری مظفر آگیا رشتے دار ہونے کی وجہ سے شوہر کے ساتھ بھی بڑی اچھی علیک سلیک ہے ہم تینوں کمرے میں تھے تو چوہدری نے میرے شوہر سے کہا دیکھ یار میں تیری بیوی کی چودنا چاہتا تھا لیکن گاؤں میں کوئی موقع نہی بنا میں نے اپنی نوکرانی کے ذریعے ان کو پیغام بھیجا تھا لیکن انہوں نے انکار کر دیا لیکن مجھے پرسوں نوکرانی نے بتایا کہ تم دونوں ایسا سین کرنا چاہتے ہو تو پھر سنو تم یہ سوچنا کہ یہ تیری بیوی نہی ہے اور تم ایک بلیو فلم دیکھ رہے ہو میں اس کو ایسا چودوں گا کہ تم خود کانپ جاؤ گے جو پٹولا تم نے پال رکھا ہے نا آج اُس کو تمہارے سامنے چودوں گا چوہدری کی باتیں سُن کر شوہر مرعوب ہو گیا اور چَپ چاپ صوفے پر بیٹھ گیا اور ہم دونوں کا سیکس دیکھنے لگا چمی چاٹے کے بعد جب ہم دونوں ننگے ہوئے تو میں نے لن دیکھتے ہی تھوڑا ڈرامہ کرتے ہوئے کہا اف اتنا بڑا لن اتنا موٹا یہ تو میری پھدی پھاڑ دے گا شوہر صوفے سے اٹھ کر آگیا مظفر چوہدری نے گھوم کر لن میرے شوہر کو دکھایا نو دس انچ کا موٹا لن دیکھ کر شوہر بھی حیران ہوگیا چوہدری مظفر نے شوہر کا بازو پکڑ کر اپنی طرف کھینچا اور کہا ڈر نا لن پکڑ کر دیکھ لے میں لونڈے باز نہی ہوں ڈر نہی لن پکڑ کر دیکھ یہ اس پیاری سی بیوی کی پھدی پھاڑے گا آج شوہر نے مظفر کا لن پکڑ کر تھوڑا سا اوپر نیچے مٹھ مارتے ہوئے کہا اف ایسا لن ہی سوچتا تھا اس کے لئے تو مظفر بولا تو پین یک اُس دوست کو کیوں چڑھایا تھا اس کی پھدی پر اور خبردار آج کے بعد میرے علاوہ کوئی اور اس پر چڑھا اس کی پھدی کو آج چوت بنا دوں گا شوہر لن چھوڑ کر پھر اپنی جگہ جا بیٹھا اور میں لن پکڑ کر چوسنے لگی شوہر اپنا لن نکال کر ہلکا ہلکا سا کھیلنے لگا اور ہمیں دیکھنے لگا میں بھی اب اسی مائنڈ میں تھی کہ کمرے میں تیسرا کوئی نہی ہے خوب دل سے چوسے لگانے لگی پھر تھوڑی دیر بعد چوہدری نے مجھے گود میں اٹھا لیا اور بیڈ پر لے آیا اور لٹا کر مجھے ٹوٹ کر پیار کرنا شروع کر دیا اصلی مرد کے نیچے لیٹنے کا مزہ ہی الگ ہوتا ہے کافی دیر پیار کرنے کے بعد چوہدری نے اپنا لمبا چوڑا لن پھدی پر رکھا اور زور دیا لن پھدی چیر کے اندر گیا میری چیخیں نکل گئیں میں نے چوہدری کا چہرہ پکڑ لیا اور کہا پھدی پھاڑ دی ہے تم نے بہت چوڑا لن ہے پلیز پورا نہی دینا مرجاؤں گی اور اپنے شوہر کو نام سے پکارتے ہوئے کہا قریب آکر دیکھو میری پھدی پھٹ گئی ہے دیکھو کیسے پھدی چوڑی کر دی ہے شوہر نے پیچھے سے قریب ہوکر دیکھا اور کہا یہ چیز میرے دماغ میں چل رہی تھی کئی ماہ سے یہ منظر دیکھنا چاہتا تھا تیری پھدی میں ایسا لن ہو اور تم درد سے کہو کہ پھدی پھاڑ رہا ہے میں نے کہا واقعی جان یہ میری پھدی پھاڑ رہا ہے چوہدری صاحب کا لن بادشاہ ہے اور میری پھدی ملکہ چوہدری نے مجھے کہا چل گھوڑی بن جا مجھے پتہ تھا کہ اب وہ کس طرح سے چودے گا یہ منظر تو میرے شوہر کو پاگل کردے گا میں ڈوگی بن گئی اور وہ اوپر سے وکٹ کیپر کی طرح پوز بنا کر لن میرے اندر کردیا میں درد کے مارے چیخی شوہر سامنے مٹھ مار رہا تھا میرے چہرے کی طرف دیکھنے لگا میں نے بھی سیکسی چہرہ بناتے ہوئے کہا جان یہ بہت بڑا ہے دل کرتا ہے کہ یہ لن مجھے ہر رات چودے بار بار چودے ساری رات چودے مجھے جان یہ لن آج رات پوری رات لینا ہے مجھے آپ چاہیں تو دوسرے کمرے میں جاکر سو جانا میں اور چوہدری آج اسی بیڈ پر اپنی سہاگ رات منائیں گے میری باتیں سُن کر شوہر اور زور سے مٹھ مارنے لگ گیا اور فارغ ہو گیا لیکن لن پکڑ کر مسلتا رہا چوہدری میری پھدی بہت زور سے مار رہا تھا اور میں چیخیں مار رہی تھی اور لن کی موٹائی لمبائی کی تعریفیں کر رہی تھی چوہدری نے میرے شوہر سے کہا ادھر آجا ہمارے پاس اور مجھے کہا لن چوس اپنے شوہر کا میں پھدی چدواتے ہوئے لن چوسنے لگی شوہر کا لن کھڑا ہو گیا تو چوہدری نے کہا چل اب تو آکر پھدی چود میں لن چسواتا ہوں شوہر نے چودنا شروع کیا تو مجھے لن محسوس بھی نہی ہوا چار پانچ جھٹکے لگا کر شوہر پیچھے ہٹ گیا اور کہنے لگا پھدی تو اتنی چوڑی کردی ہے کہ میرا لن کچھ بھی محسوس نہی کر رہا تو میں نے کہا جب ندیم کے بعد تم نے چودا تھا یاد ہے نا میری پھدی ٹائٹ ہی تھی لیکن آج اس جاندار لن نے میری پھدی چوت بنا دی ہے شوہر بیڈ سے اُتر گیا مظفر بیڈ پر لیٹ گیا اور مجھے اوپر سواری کرنے کو کہا میں نے سواری شروع کر دی چیخیں نکل رہی تھی لیکن مزہ آتا جا رہا تھا مظفر میرے ممے چوستے ہوئے چودنے لگا میں اُس کے لن پر فارغ ہوئی اور باقاعدہ چیختے ہوئے کہا کہ میں فارغ ہو رہی ہوں شوہر سامنے کھڑا ہو کر مٹھ مار رہا تھا مظفر نے کہا میرا تو دل کر رہا ہے اس شہزادی کی گانڈ بھی پھاڑ دوں میں نے کہا نہی یہ نا کرنا باقی سب کچھ منظور ہے مظفر نے قریب دیڑھ گھنٹہ چودا اور پھر منی کا فوارہ میرے اندر چھوڑ دیا میں نڈھال ہو کر مظفر کے اوپر لیٹ گئی شوہر ہم دونوں کو دیکھ کر حیران تھا سب کچھ ہونے کے بعد میں نے شوہر کو دیکھا اور کہا آج آپ دوسرے کمرے میں چلے جائیں ہم دونوں آج رات اکیلے رہیں گے کیونکہ صبح چوہدری صاحب نے چلے جانا ہے شوہر خاموشی سے چلا گیا اور میں اُس رات چوہدری مظفر سے تین بار پھدی چدوائی اور ننگے ہی سو گئے صبح جسم فریش تھا دماغ بھی فریش تھا میں نے ناشتہ بنایا چوہدری کو اور شوہر کو ناشتہ دیا دونوں بیٹے ہوسٹل میں رہتے ہیں وہ گھر میں نہی تھے ہم تینوں نے ناشتہ کیا اور پھر چوہدری نے شوہر کے سامنے ہی خوب کسنگ کی اور ممے نکال کر چوسے میں نے بھی لن نکال کر چوسا لگایا کرسی پر بیٹھے ہوئے چوہدری کے کھڑے لن پر آہیں بھرتے ہوئے بیٹھ گئی کچھ دس پندرہ منٹ تابڑ توڑ جمپنگ کی اور میری پھدی لیک ہو گئی اور میں ہانپتے ہوئے اُس کے لن سے اتر گئی شوہر خاموش سب کچھ دیکھتے ہوئے مٹھ مار رہا تھا میں شوہر کے پاس ہوئی اور اس کا لن پکڑ کر زور زور سے مٹھ مار کر فارغ کردیا چوہدری ابھی تک لن کھڑا کئے ہوئے مجھے دیکھ رہا تھا میں نے پھر سواری کردی اور اتنے زور زور سے چیختے ہوئے روتے ہوئے جمپ مارے کہ دس منٹ میں چوہدری نے میری پھدی منی سے بھر دی لیکن لن پھر بھی کھڑا تھا اور میں بھی نہی اتری چوہدری نے کہا بہت سی پھدیاں ماری ہیں لیکن ایسی جوشیلی عورت نہی دیکھی ساری رات لن سے نہی اتری اب بھی نہی اتر رہی میں نے کہا تم چاہو تو زندگی بھر اس لن سے نہی اتروں گی پھر ہم دونوں جاکر واش روم میں نہائے اور چوہدری چلا گیا تو میں نے شوہر سے کہا دیکھ لیا کیسے دوسرا مرد چڑھتا ہے تو شوہر بولا میری فینٹسی پوری ہوئی اور تم کو ایک زبردست بندے نے اچھا چودا ہے میں نے کہا اُس نے ہربار میری پھدی بھری ہے اگر گود بھر گئی تو شوہر نے کہا جان تم وہ گولیاں کھا لینا منع حمل والی میں نے کہا ایک شرط پر جب میں چاہوں گی چوہدری مظفر ساری رات آکر مجھے چودے گا اور تمہارے سامنے چودے گا میرے شوہر نے کہا مجھے منظور ہے ویسے بھی آج کے بعد تم صرف مظفر کی پھدی ہو میں اب تم دونوں کو دیکھا کروں گا اُس کے بعد اب تک چوہدری مظفر مہینے میں تین دن آکر مجھے چود کے جاتا ہے

ایک تبصرہ شائع کریں (0)
جدید تر اس سے پرانی

Featured Post