میری 19 سال کی بہن



ہائے، میرا نام وکی ہے۔ میں نے بہت سی کہانیاں پڑھیں جن میں بہن کے ساتھ سیکس کی کہانیاں بہت پسند ہیں۔ لیکن 70 فیصد کہانیاں جھوٹی اور 20 فیصد سچائی سے ملتی جلتی ہوتی ہیں، 10 فیصد ہی بالکل سچی ہوتی ہیں۔ آج جو میں آپ کو کہانی سناؤں گا اسے پڑھ کر آپ کو اندازہ ہو جائے گا میری کہانی سچی ہے یا جھوٹی۔ میں نے بہت دفعہ سیکس کیا ہے جی ایف کے ساتھ، کزنز کے ساتھ لیکن آج بہن کے ساتھ سیکس کی کہانی سناؤں گا جو سچی ہے اور میری زندگی کی پہلی کہانی لکھنے جا رہا ہوں۔ میرا نام وکی ہے، میں سیالکوٹ (پاکستان) میں رہتا ہوں۔ عمر 22 سال اور میری بہن مجھ سے 2 سال چھوٹی ہے۔ اس کا رنگ سفید ہے، فگر 34، 26، 32 ہے۔ قد 5.6 ہے، بہت فٹ ہے۔ نام سحرش ہے۔ بہن کو چودنا اتنا آسان نہیں جتنا کہانیوں میں سنا ہے۔

سردیوں کے دن کی بات ہے، میں کمبل (blanket) لے کر لیٹا ہوا تھا کہ میرا لن کھڑا ہو گیا۔ میں نے نیٹ پر بہن چودنے والی کہانیاں بہت پڑھی ہیں۔ میرا دل کیا کیوں نہ بہن کو چودا جائے۔ وہ دوسرے کمرے میں سو رہی تھی۔ میں چپکے سے اس کے کمرے میں گیا۔ اس نے کمبل نہیں لیا ہوا تھا۔ میرا لن اور کھڑا ہو گیا۔ کیا مست لگ رہی تھی! میں اس کے پاس بیٹھا اس کی قمیض کے اوپر سے اس کے ممے (boobs) دبانے لگا۔ اس نے گلا بہت کھلا پہنا ہوا تھا۔ اس کا سفید رنگ مجھے پاگل کر رہا تھا۔ میں نے اوپر سے ہاتھ اندر ڈالا اور اس کے مموں کو دبانے لگا (یہ سارا قصہ 1 گھنٹے میں آہستہ آہستہ مکمل ہوا، ایک دم ہاتھ اندر نہیں ڈالا)۔ بہت ہی گرم اور نرم تھے بوobs۔ آہستہ سے اس کے نپل کو دبایا تو وہ ہلی۔ میں نے ہاتھ باہر نکال لیا اور ڈر گیا۔ وہ دوبارہ سو گئی۔ پھر میں نے ہاتھ اندر ڈالا اور مموں کو دبایا اور مٹھ (masturbating) مارتا رہا اور میں فارغ ہو گیا اور اپنے کمرے میں گیا۔ میں نے ایسا بہت بار کیا۔ کبھی اس کی گانڈ دبا کر مٹھ مارتا، کبھی اس کے مموں کو دبا کر مٹھ مارتا لیکن یہ سب اس وقت کرتا جب وہ سو رہی ہوتی تھی۔ اس کو بھی شاید پتہ لگ چکا تھا۔ وہ بھی مزے لیتی ہو، مجھے اس بات کا علم ہے۔

نہیں... ایک بار میں ایسے ہی اس کے کمرے میں گیا تو وہ سب کچھ کرنے لگا۔ دیکھا اس کی شلوار پھدی (pussy) پر سے پھٹی ہوئی ہے۔ مجھے نہیں پتہ اس نے جان بوجھ کر پھاڑی یا اتفاق تھا۔ میں نے تھوڑی اور پھاڑ دی اور اس کی سفید چوت میرے سامنے تھی۔ ہلکے بال تھے اوپر جیسے 3، 4 دن پہلے شیو کی ہو۔ پھر میں نے اس کی پھدی پر ہاتھ لگایا۔ وہ گیلی تھی۔ میں سمجھ گیا کہ مزہ آ رہا ہے۔ میں نے پھر اس کی پھدی کو 2 منٹ چاٹا۔ وہ ایک دم ہلی۔ میں ڈر گیا لیکن وہ سوئی ہوئی تھی۔ اس کی پھدی بہت ٹائٹ تھی۔ یہ اندازہ ہو گیا کہ سیل ہو گی۔ خیر اس دن بھی مٹھ ماری اور اپنے کمرے میں آ گیا۔ میں بہت پاگل ہونے لگا اس کی سیل توڑنے کے لیے۔ خیر وہ دن بھی آ گیا۔ سب گھر والے کہیں گئے ہوئے تھے۔ شادی تھی۔ میں تو گیا نہیں، سحرش نے جو گھر پر رہنا تھا۔ جب سب چلے گئے تو دل میں کچھ کچھ ہونے لگا تو تھوڑی دیر بعد ہی سحرش نے کہا، "میں سونے لگی ہوں۔"

میں سمجھ گیا آج اس کا بھی دل ہے لیکن دل میں ڈر بھی تھا نہ مانی تو کیا ہوگا۔ خیر وہ سو گئی۔ اس کے سونے کے 1 گھنٹے بعد میں کمرے میں گیا۔ وہ باریک سی قمیض اور کاٹن کی سفید شلوار پہن کر سو رہی تھی۔ میں پاس جا کر بیٹھ گیا اسی طرح مموں کے اندر ہاتھ گھسایا اور دبانے لگا۔ 20، 25 منٹ گزر جانے کے بعد اس نے کروٹ بدلی۔ اس کے مموں کے نپل پھول کر کھڑے ہو چکے تھے۔ آج میں بھی مٹھ نہیں مار رہا تھا، چودنے کا پروگرام تھا۔ اس نے کروٹ بدلی تو سیدھی ہو کر لیٹ گئی۔ اس کی باریک قمیض سے... لال برا نظر آنے لگا۔ افففففف کیا بتاؤں سفید جسم پر لال برا کیا لگ رہا تھا۔ خیر میں نے اب اس کی قمیض اوپر کر دی، پیٹ نظر آنے لگا۔ میں نے تھوڑا ہاتھ اندر ڈالا تو اس کے برا کو ٹچ کرنے لگا۔ اس نے اپنا جسم ڈھیلا چھوڑا ہوا تھا۔ میں سمجھ گیا کہ سونے کا ناٹک کر رہی ہے۔ میں نے تھوڑا زور لگا کر قمیض اور اوپر کی۔ اس کے ممے لال برا میں کیا خوب لگ رہے تھے اور سحرش ابھی تک سونے کا ناٹک کر رہی تھی۔ میں نے اس کے برا کو اوپر کیا۔ اس کے گول سفید ممے (boobs) باہر آ گئے۔ کیا بتاؤں، کیا لگ رہے تھے سفید مموں (boobs) پر گلابی نپل۔ میں تو پاگل ہوا جا رہا تھا۔ میں اس کو چھوٹے بچوں کی طرح چوسنے لگا۔ 10 منٹ چوسنے کے بعد اس کی پھدی (pussy) پر ہاتھ لگایا۔ اتنی گیلی تھی شلوار بھی کہ جیسے پانی گرایا ہو۔ شاید وہ چوت گئی ہو۔ میں نے اس کی شلوار میں ہاتھ ڈال دیا اور ممے (boobs) چوستا رہا۔ جب اس کی شلوار اتاری تو میں حیران رہ...

میں حیران رہ گیا، گلابی رنگ کی پھدی (pussy) مجھے پاگل کر دے گی۔ ایک دم سحرش اٹھ گئی بولی، "وکی بھائی یہ کیا کر رہے ہو؟" غصے سے۔ میں ڈر گیا۔ میں نے کہا... وہ... یہ... بس... میں... نہیں۔ میں ڈر گیا تھا۔ میں نے کہا، "تمہیں پتہ تو چل گیا ہے، تم بھی تو جاگ رہی تھی؟" میں ابو کو بتاؤں گا کہ میرا کوئی قصور نہیں۔ ابو کا نام سنتے ہی گھبرا گئی۔ کہتی ہے، "ٹھیک ہے کر لو جو کرنا ہے، بس تمہارا لن (dick) میری پھدی میں نہیں لوں گی، بہت بڑا ہے، ڈر لگتا ہے۔" میں مان گیا، "ٹھیک ہے۔" میں نے اس کے سارے کپڑے اتروا دیے۔ پہلی بار سحرش کو پورا ننگا دیکھ رہا تھا۔ وہ شرما رہی تھی یا ایکٹنگ کر رہی تھی۔ پھر میں نے بھی اپنے کپڑے اتار دیے۔ صرف انڈر ویئر پہنا ہوا تھا۔ سحرش بولی، "وکی بھائی یہ بھی اتار دو۔" میں نے کہا، "تم اتار دو نا۔" اس نے میرا انڈر ویئر اتارا۔ 8 انچ کا لن دیکھ کر اس کا منہ کھلا ہی رہ گیا۔ کہتی ہے، "اتنا بڑا میں نے کبھی نہیں دیکھا۔" خیر میں اور وہ جپھی ڈال کر لیٹ گئے۔ میں اس کے ممے چوس رہا تھا اور ایک ہاتھ چکنی پھدی پر گھما رہا تھا۔ وہ سسک رہی تھی، "آ ہ ہ ہ ہ....... اوہ ہ ہ ہ ہ، بہت مزہ آ رہا ہے۔"

گدگدی بھی ہو رہی ہے، بولتی جا رہی تھی۔ میں اٹھا اور بولا کہ میرا لن منہ میں ڈال دو۔ بولی، "نہیں، میں نہیں کروں گی۔" میں نے کہا، "ایک جگہ اندر لینا پڑے گا، منہ میں یا نیچے۔" اس نے ہچکچاتے ہوئے میرا لن اپنے منہ میں ڈال دیا۔ ایک دم چھوڑ دیا۔ کہتی ہے، "یہ لیس دار نمکین کیا ہے؟" میں نے کہا، "کچھ نہیں۔ تم آرام سے چوسو۔" وہ صرف میرا ٹوپا ہی اندر لے کر جا رہی تھی۔ میں نے کہا، "اور اندر کرو۔" میں اس کی ٹانگوں کی طرف سر رکھ کر لیٹ گیا اور اس کی پھدی چاٹنے لگا۔ اور وہ میرا لن چاٹ رہی تھی۔ میں چھوٹنے ہی والا تھا کہ لن منہ سے نکال لیا اور سیدھا ہو کر اس کی پھدی پر رکھ دیا۔ وہ بولی، "نہیں، وکی، اندر نہیں کرنا۔" میں نے کہا، "میں اوپر اوپر رگڑوں گا۔" وہ راضی ہو گئی۔ میں اس کی چکنی پھدی پر اپنا لن رگڑ رہا تھا۔

اور اس کے ممے چوس رہا تھا۔ وہ سسک رہی تھی۔ 5 منٹ بعد میں نے کہا، "سحرش، اندر کر دوں؟" وہ کچھ نہ بولی۔ میں سمجھ گیا کہ اس کی آگ اور بھڑک چکی ہے۔ میں نے اس کی پھدی (pussy) پر اپنا لن رکھا، تھوڑا زور لگایا، میرا لن پھسل کر نیچے چلا گیا۔ میں نے کہا، "بہت ٹائٹ ہے، کبھی فنگرنگ یا کسی سے کروایا نہیں؟" وہ بولی، "وکی بھائی، مجھے ایسا سمجھا ہے؟" میں ہنسنے لگا، بولا، "مذاق کر رہا ہوں۔" خیر 3، 4 بار ایسا کیا۔ میرا لن پھسل جاتا۔ میں نے اس کو کہا، "ٹانگیں کھول دو۔" اس نے نہ کھولی۔ میں نے پکڑ کر ٹانگیں کھولیں۔ پاس پڑا لوشن میں نے بہت زیادہ اس کی پھدی پر پھینک دیا۔ وہ ننگھی پڑی تھی۔ اپنے لن پر بھی لوشن لگایا اور اس کی پھدی پر لن رکھ کر جھٹکا مارا۔ قریب 2 انچ لن اندر چلا گیا۔ وہ چیخنے لگی، "آ ہ  پلیزززززززززززززززززززززززززززززززززززززززززززززززززززززززززززززززززززززززززززززززززززززززززززززز

میں نے کہا، "کچھ نہیں ہوتا، قسم نہیں اٹھاتا۔" پر جب وہ بستر سے نیچے اتری، اس سے چلا نہیں جا رہا تھا۔ مجھے ڈر تھا کہ کسی کو پتہ نہ لگ جائے۔ وہ نہانے لگ گئی اور میں بھی نہانے لگا۔ وہ نہا کر آئی تو بولی، "وکی، بہت درد ہو رہا ہے۔" میں پھر تھوڑی دیر بعد فون آیا ابو کا کہ ہم آج نہیں کل آئیں گے۔ کنڈی تالا لگا کر رکھنا۔ میں خوش ہو گیا۔ اس رات سحرش کو 3 بار چودا۔ میں نے اس کو ٹیبلٹ بھی کھلا دی۔ صبح تک وہ صحیح چلنے پھرنے لگی۔ اب تقریبا 4 مہینے سے سحرش مجھے نہیں دیتی۔ بہت بار چودا، کہتی ہے، "بس اب نہیں۔" اس طرح میں نے اپنی بہن کا مزہ لوٹا۔


ایک تبصرہ شائع کریں (0)
جدید تر اس سے پرانی

Featured Post